اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خوشخبری: انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیاسک علامہ اقبال ائیر پورٹ پر قائم
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
عابد چودھری :انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیاسک علامہ اقبال ائیر پورٹ پر قائم کر دیا گیا۔
شہری اب اپنا انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس چند منٹوں میں حاصل کر سکتے ہیں،انٹرنیشنل لائسنس کے حصول کیلئے شہری کا ریگولر لائسنس بنا ہونا لازم ہے،پاکستان کے کسی بھی ائیرپورٹ پر یہ پہلی مرتبہ سہولت فراہم کی گئی ہے،کیاسک سے شہری لائسنس سے متعلق دیگر سروسز بھی حاصل کر سکیں گے،ٹریفک وارڈنز کی سہولت کیلئے بھی مختلف چوراہوں پر کیاسک لگائے جا رہے ہیں۔
انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی
سی ٹی او لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس لاہور جدید طرز کی جانب گامزن ہے،کیاسک 24 گھنٹے تین شفٹوں میں کام کریگا ،عملہ تعینات کر دیا گیا ہے،ٹریفک کیاسک میں مزید سہولیات جلد فراہم کریں گے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
برطانوی شہری کے دبئی میں کھونے والے ائیر پوڈز جہلم پولیس نے کیسے ڈھونڈے؟ دلچسپ کہانی جانیے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) دبئی میں ایک سال قبل کھو جانے والے ائیرپوڈز کی تلاش میں برطانوی سوشل میڈیا انفلوئنسر کی مدد کیلئے جہلم پولیس سرگرم ہو گئی۔
نجی ٹی وی جیو نیوزکے مطابق مائلز روٹلیج جنہیں ’’لارڈ مائلز‘‘ کے نام سے پہچانا جاتا ہے، دبئی کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران اپنے ائیرپوڈز وہیں بھول گئے تھے جس کے بعد سے اِن کی تلاش جاری تھی۔
مائلز روٹلیج نے اپنے آئی فون پر ’’لاسٹ موڈ‘‘ فعال کر دیا تھا تاکہ جب بھی ائیرپوڈز استعمال ہوں ان کی لوکیشن کا پتا لگایا جا سکے، اس ٹریکنگ کے ذریعے معلوم ہوا کہ ائیرپوڈز دبئی سے پاکستان منتقل ہو چکے ہیں اور اب جہلم کے قریب ایک یونین کونسل کالا گجراں میں موجود ہیں۔
ان ائیرپوڈز کی آخری لوکیشن ایک مقامی ریسٹورینٹ کے قریب ظاہر ہوئی، پاکستان میں کسی براہ راست رابطے کی عدم موجودگی کے باعث لارڈ مائلز نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور جہلم پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے مقام کی تفصیلات پوسٹ کیں۔
غیر معمولی کیس ہونے کی وجہ سے ائیرپوڈز استعمال کرنے والے کی شناخت اور تلاش ایک مشکل مرحلہ تھی، ڈی پی او جہلم طارق عزیز سندھو نے ہدایت دی کہ ایسے گھروں کی نشاندہی کی جائے جن کے افراد دبئی میں مقیم ہوں۔
تحقیقات سے پتا چلا کہ علاقے کے 4 افراد دبئی میں کام کرتے ہیں جن میں سے ایک اس وقت پاکستان میں اپنے خاندان سے ملاقات کیلئے آیا ہوا تھا، پولیس نے مذکورہ شخص کو طلب کیا تو اس نے ائیرپوڈز کی موجودگی کا اعتراف کیا تاہم دعویٰ کیا کہ اُس نے یہ ائیرپوڈز دبئی میں ایک بھارتی شہری سے خریدے تھے اور اُسے اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ چوری کا مال ہیں۔
پولیس نے اس وضاحت کو تسلیم کرتے ہوئے ائیرپوڈز تحویل میں لے لیے، اس کے بعد لارڈ مائلز سے رابطہ کیا گیا کہ چاہیں تو وہ خود پاکستان آ کر ائیرپوڈز وصول کریں یا پھر بتائیں کہ انہیں بذریعہ ڈاک بھیج دیا جائے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے اضافے کا امکان: نجی ٹی وی
مزید :