سونے کی قیمت میں اضافہ ، مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عالمی ومقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں آج مزید اضافہ ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 8ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 350ڈالر کی سطح پر آگئی۔
عالمی مارکیٹ میں افاضے کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 800روپے کے اضافے سے 3لاکھ 57ہزار روپے کی سطح پر آگئی۔
اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 685روپے بڑھ کر 3لاکھ 6ہزار 069روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 55روپے کے اضافے سے 3ہزار 871روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 47روپے کے اضافے سے 3ہزار 318روپے کی سطح پر آگئی۔
مزیدپڑھیں:بجٹ کے بعد معروف کمپنی نے اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی سطح پر آگئی سونے کی قیمت کے اضافے سے
پڑھیں:
چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-9
کھپرو(نمائندہ جسارت) کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود شہریوں کی دوہائی ۔تفصیلات کے مطابق کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود ہے ہول سیل مارکیٹ میں چینی 190 روپے فی کلو جبکہ پرچون دوکاندار 200 سے 210 روپے فی کلو میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ چینی ہو سیل مارکیٹ میں 50 کلو کا بیگ 9300 روپے سے زائد میں فروخت کر رہے ہیں جسارت رپوٹر نے مارکیٹ کے تاجر سے بات کی تو انہوں بتایا چینی مارکیٹ میں بہت شارٹ ہے سانگھڑ شوگر ملز مال نہے دے رہی اسیطرح دیگر شوگر ملز مال نہیں فروخت کر رہی ہے جس کی وجہ چینی مہنگی ہے آئندہ ماہ چینی کے ریٹ میں کمی ہو سکتی ہے وہ بھی حکومت دیحاں دے گی تو ؟ دوسری جانب شہریوں سے بات کی انہوں نے میڈیا کو بتایا کھپرو کے تاجروں نے اپنے چینی کے گودام بھر رکھے ہوئے ہیں چینی جان بوجھ شارٹ کر رکھی ہے شارٹ کا بہانہ بنا کر اپنا مال مہنگا بیچ رہے ہیں جبکہ تاجروں نے سستے داموں خرید کر رکھی ہے کھپرو انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتیشہری مہنگی دامو لینے پر مجبور ہے اسسٹنٹ کمشنر کھپرو پرائز کنڑول کمیٹی فوڈ اتھارٹی مارکیٹ میں چیک این بیلنس رکھنے میں ناکام دیکھائی دیتی نظر آتی ہے شہریوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے چینی کے ساتھ ساتھ دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔