ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی:حصص کی مالیت میں 8 کھرب سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے وہ تاریخ رقم ہو گئی جس کا خواب سرمایہ کار طویل عرصے سے دیکھ رہے تھے۔
ملکی معیشت میں بہتری کی خبروں، زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافے، بجٹ کی منظوری اور عالمی سطح پر مثبت معاشی اشاریوں کے اثرات نے پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کو نئی بلندیوں کی جانب دھکیل دیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک نہیں بلکہ 7بڑی سطحیں عبور کیں، اور 131000 پوائنٹس سے بھی آگے نکل گیا، جو اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔
اس تاریخی تیزی کی بنیاد ان چند مضبوط معاشی عوامل نے فراہم کی جن میں سب سے اہم واجب الادا قرضوں کا رول اوور ہونا، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر کا 14 ارب ڈالر سے بڑھ جانا اور تجارتی میدان میں امریکا کے ساتھ ممکنہ معاہدوں کی بازگشت شامل ہیں۔
اِن عناصر نے سرمایہ کاروں میں غیر معمولی اعتماد پیدا کیا، جس کا براہ راست اثر روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے کاروبار پر دکھائی دیا۔ 5 روزہ کاروباری ہفتے کے ہر دن انڈیکس میں اضافے کا رجحان رہا اور کاروبار کا اختتام تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتے کے اختتام پر 7570 پوائنٹس کے بڑے اضافے کے ساتھ 131949.                
      
				
دیگر انڈیکسز کی کارکردگی بھی غیر معمولی رہی۔ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 4389.44 پوائنٹس بڑھ کر 82069.26 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس 6504.04 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 191376.82 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حصص کی قیمتوں میں اضافے کے سبب صرف ایک ہفتے میں 8 کھرب 47 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 159 کھرب 10 ارب 75 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی۔
سرمایہ کاروں کے لیے یہ ہفتہ منافع بخش ہی نہیں بلکہ تاریخ کا یادگار باب بن کر سامنے آیا، جہاں نہ صرف منافع میں اضافہ ہوا بلکہ مارکیٹ پر اعتماد بھی کئی گنا بڑھ گیا۔
اس غیر معمولی تیزی کی ایک اور بڑی وجہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات کو بھی قرار دیا جا رہا ہے، جو توانائی کے شعبے میں بہتری کے اشارے فراہم کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نہ صرف خطے کی دیگر مارکیٹوں کے مقابلے میں نمایاں برتری حاصل کر سکتی ہے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی بڑھے گی۔ موجودہ صورت حال میں مارکیٹ کی سمت مثبت ہے اور اگر معاشی پالیسیوں میں تسلسل جاری رہا تو آئندہ چند ہفتوں میں انڈیکس کی 135000 یا اس سے بھی بلند سطحیں ممکن ہو سکتی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پوائنٹس پر مارکیٹ کی کے ایس ای
پڑھیں:
پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے 2025 کی ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اظہار اعتماد بڑھ گیا ہے۔
او آئی سی سی آئی سروے رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری پر مطئمن ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں نے پاکستان کی ترقی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے نئے باب روشن کر دئیے ہیں۔
سرمایہ کار دوست پالیسی کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سروے 2025 کے مطابق مستقبل کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کوقابلِ اعتماد سمجھتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2025 میں 73 فیصد غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا۔ 2023 میں یہ شرح 61 فیصد تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر، یوسف حسین کے مطابق ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم طریقہ کار فراہم کیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی ، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش شعبہ قرار دیا۔