عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سول سوسائٹی کے اراکین نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں دفعہ 370 اور 35-A کی ان کی اصل شکل میں بحالی، بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھایا جانا چاہیے۔ مقررین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ کی طرف سے جموں میں ایک نوجوان کی جعلی مقابلے میں شہادت اور سوپور میں ایک نوجوان کی جائیداد کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی کا فوری نوٹس لیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سول سوسائٹی کے
پڑھیں:
غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،سید رفیق شاہ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری‘ علامہ سید راشد رضوی،علامہ شوکت سیالوی،علامہ محمد اسحاق خلیلی،مولانا جمیل امینی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری اور زمینی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ یہ کھلی جارحیت اور نسل کشی ہے جس کا مقصد پورے غزہ کو تباہ کرنا ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق حملوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ طبی سہولیات کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جبکہ ادویات، پانی اور خوراک کی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے مسلسل انتباہ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک کی لفظی مذمت اور بیان بازی پر مسلمانوں میں شدیدغم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن تاحال کوئی مؤثر عالمی اقدام سامنے نہیں آ سکا۔ دنیا بھر کے امن پسند افرادنے اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیلی جارحیت کو رکوائیں۔