اپوزیشن رہنما ئو ں کی سندھ میں سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں، تحریک میں شمولیت کی دعوت دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اپوزیشن رہنما ئو ں کی سندھ میں سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں، تحریک میں شمولیت کی دعوت دی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )اپوزیشن رہنما ئو ں کی سندھ میں سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں وفد نے سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی سے ملاقات کی۔
دوسری جانب اسد قیصر کی سربراہی میں اپوزیشن وفد نے عوامی تحریک کیسربراہ ایاز لطیف پلیجو سے ملاقات کی ، دونوں ملاقاتوں میں ڈاکٹر قادر مگسی اور ایاز لطیف پلیجو کو تحریک تحفظ آئین پاکستان میں باضابطہ شامل ہونے کی دعوت دی۔واضح رہے تحریک انصاف کے عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا عندیہ دے چکے ہیں، اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کے رہنماں سے ملاقاتیں کی جارہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔
سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔
کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔