عمران خان مزید 10 ماہ قید رہا ہوتے نظر نہیں آرہے : فیصل واوڈا کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
عمران خان مزید 10 ماہ قید رہا ہوتے نظر نہیں آرہے : فیصل واوڈا کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 10 ماہ سے قبل عمران خان رہا ہوتے نظر نہیں آرہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ریاست سے بڑا کوئی نہیں ہوتا، اسٹیبلشمنٹ کا فوکس بانی پی ٹی آئی نہیں پاکستان ہے،عمران خان بھی اسی نرسری سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دان اندرپاں اورباہرگریبان پکڑتے ہیں، آٹھ سے دس مہینے بانی جیل سے باہر نظرنہیں آرہے، پی ٹی آئی سمجھوتہ کرکے بیٹھی ہیں، حکومتیں آئیں یا جائیں اہم پاکستان ہے۔
کرکٹ کی کارکردگی کے سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہماری کرکٹ ٹیم اشتہارات میں چھکے لگاتی اورگرانڈ میں انہیں گیند نظرنہیں آتی، اسی طرح جمہوریت بھی اشتہارات میں نظرآتی ہے، اصلیت میں سیاست دانوں کوبھی بال نظرنہیں آتی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب لوگ ڈی ایچ اے میں رہنا پسند کرتے ہیں، اس حمام میں سارے ننگے ہیں، سیاست دان بیایمان،چوراورڈکٹیٹروں کی طرح پارٹیاں چلاتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا کا نہیں آرہے
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔