جدہ، مدینہ، ریاض اور دمام اسٹیشنز پر گرائونڈ سروسز کی خدمات کے لئے ٹینڈر
من پسند ٹھیکیدار کو ٹھیکہ جاری کرنے پر 18کروڑ 73 لاکھ 83ہزار کا نقصان

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے مدینہ اسٹیشن پر کروڑوں روپے کا ٹھیکہ من پسند ٹھیکیدار کو جاری کر دیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے اور ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے جدہ، مدینہ، ریاض اور دمام اسٹیشنز پر 3سال کے لئے گرائونڈ سروسز کی خدمات کے لئے ٹینڈر شائع کیا، مدینہ اسٹیشن پر گرائونڈ سروسز کے لئے میسرز حواس نے سب سے کم 46لاکھ 76ہزار ریال کی بولی لگائی لیکن پی آئی اے انتظامیہ نے میسرز سعودی گرائونڈ سروسز کو 62 لاکھ 37 ہزار سعودی ریال میں ٹھیکہ جاری کیا جو کہ 15لاکھ 61ہزار 530ریال اضافی ہے ، مدینہ اسٹیشن پر گرائونڈ سروسز کے لئے من پسند ٹھیکیدار کو ٹھیکہ جاری کرنے کے باعث پی آئی اے کو 18کروڑ 73 لاکھ 83ہزار روپے کا نقصان ہوا، اعلیٰ حکام نے پی آئی اے انتظامیہ کو آگاہ کیا لیکن انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر لی اور کوئی جواب نہیں دیا جس پر ڈی اے سی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی گئی لیکن ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔ اعلیٰ حکام نے مدینہ اسٹیشن پر ٹھیکہ میں کروڑوں روپے کے نقصان پر انکوائری کرنے اور ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: مدینہ اسٹیشن پر کے لئے

پڑھیں:

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: انو بھائی پارک گرائونڈ پر کھیلے گئے میڈی کیم ٹرافی انٹر زونل کرکٹ ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں شڑیک ٹیم کا مہمان خصوصی کے ساتھ گروپ فوٹو
  • ہندو انتہا پسند: اسلامی تاریخ سے وابستہ ’دہلی‘ کا نام بدلنے کی تیاری
  • بغیر حفاظتی اقدامات مزدور کے کام کرتے ویڈیو وائرل، ’کسی مہذب ملک میں کنٹریکٹر پر پابندی لگ جاتی‘
  • لاہور میں جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع
  • وفاقی وزیرِ ریلوے سے ریکٹر نمل یونیورسٹی کی ملاقات، مارگلہ اسٹیشن کے ترقیاتی مواقع اور ریلوے کی جدید کاری و ڈیجیٹلائزیشن پر تبادلہ خیال
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • ملتان کسٹمز کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام،کروڑوں کا مال برآمد
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن پشاور کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید