امریکی صدر کی کٹوتیوں سے سی آئی اے کے راز فاش ہونے کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی سرکاری بجٹ کٹوتیوں کے باعث سی آئی اے کے حساس رازوں کے افشا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق، فروری کے آغاز میں وائٹ ہاؤس کو ایک ای میل بھیجی گئی تھی، جس میں ممکنہ برطرفیوں کے لیے کچھ افسران کے نام دیے گئے تھے۔ سی آئی اے اب اس خدشے کا جائزہ لے رہی ہے کہ کہیں یہ ای میل انڈر کور کام کرنے والے ایجنٹس کی شناخت کے افشا ہونے کا سبب تو نہیں بنی؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سی آئی اے کی اعلیٰ قیادت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ اگر بڑے پیمانے پر برطرفیاں ہوئیں، تو یہ سابق ملازمین کے ایک ناراض گروپ کو جنم دے سکتی ہیں، جو کہ حساس معلومات غیر ملکی ایجنسیوں یا ہیکرز کو فروخت کرنے پر آمادہ ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور روس جیسی غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں، مالی مشکلات کا شکار یا ناراض سی آئی اے ملازمین کو بھرتی کر سکتی ہیں، جو کہ امریکی سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی آئی اے
پڑھیں:
انسانی جذبات اور تخلیق کو مصنوعی ذہانت نقل نہیں کر سکتی، مصنفین
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 اپریل 2025ء) شارجہ چلڈرنز ریڈنگ فیسٹیول 2025 کے پہلے دن ایک اہم مکالمہ "مصنوعی ذہانت اور نئے مصنفین کا عروج؟" کے عنوان سے منعقد ہوا، جس میں عرب دنیا کے ممتاز مصنفین اور مفکرین نے شرکت کی۔ قطر یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر سمیہ المیدد نے کہا کہ AI انسانی جذبات اور تجربات سے خالی ہے، اور اسے صرف ایک معاون ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ AI ایک بچے کی سالگرہ کے لیے نظم تخلیق نہ کر سکا جو دل سے نکلی ہو۔ دبئی حکومت سے وابستہ اسماء زینل نے کہا کہ وہ AI کو دماغی طوفان (brainstorming) کے لیے استعمال کرتی ہیں، مگر اصل تخلیق انسان کے ذہن سے جنم لیتی ہے۔ اماراتی مصنف طالب غلوم نے کہا کہ اصل ادب علم اور جذبات پر مبنی ہوتا ہے، جب کہ AI صرف ہم آہنگی کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ AI کو انسانی ذہانت کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہیے تاکہ تخلیق کی روح باقی رہے۔ مکالمے کی میزبانی پلس 95 کی نیوز پریزینٹر عائشہ المعزمی نے کی۔