عمران خان نے پارٹی کو چیف جسٹس کو خط لکھنے کی ہدایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اپنی پارٹی کو چیف جسٹس پاکستان یحیٰ آفریدی کو خط لکھنے کی ہدایت کردی۔
یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے بتائی۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وقفے کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، اس تعطل کی وجہ نہیں تھی، ان کے حوالے سے جو وسوسے پیدا کئے گئے تھے، وہ درست نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل کا نظام ان قوتوں کے تابع ہے جن کا جیل کے نظام سے تعلق نہیں، ان کی اہلیہ سے ملاقات نہیں کرائی جا رہی، چھے ماہ میں بچوں سے چوتھی بات بات کروائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، ہم یہ معاملہ ان کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دورہ سندھ کے بارے میں بانی کو بتایا، بتایا پورا سندھ پی ٹی آئی کا منتظر ہے، ہم سندھ کے حقوق کے لئے لڑیں گے اور ان کے پانی کا ایک قطرہ کسی اور کو نہیں جانے دیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سندھ پر وڈیروں کا بہت راج ہو چکا،ملک کے ہر مظلوم کے ساتھ ہم کھڑے ہیں، پنجاب میں ہر روز فسطائیت کا نیا واقعہ سامنے آتا ہے، بانی کی رہنمائی میں ہم یہ جنگ لڑیں گے اور جیت کر دکھائیں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جنید اکبر کی صدارت پر بانی نے اعتماد کا اظہار کیا ہے، ہدایت کی ہے کہ جو پارٹی کے ساتھ دوسرے عہدوں پر تعینات ہیں، وہ پارٹی عہدے چھوڑ دیں، جو لوگ پارٹی میں رہ کر اسکے خلاف باتیں کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو فارغ کر دیئے گئے انھیں ٹھوس وجوہات پر فارغ کیا گیا، کرکٹ پر بانی بہت افسردہ ہیں، بانی پی ٹی آئی سے نے کہا چیف جسٹس نے جو بات کی اسے آگے لیکر چلیں،جیلوں میں جو نظام ہے وہ قانون کے منافی ہے، عالیہ حمزہ اور شعیب شاہین کو ملک بھر میں یو سی سطح پر آرگنائز کرنے کی زمہ داری سونپی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ بار کے انتخابات کے حوالے سے بانی نے مسرت کا اظہار کیا ہے، پارٹی مکمل طور پر متحد ہے، ہم پاکستان بار سپریم کورٹ بار کے الیکشن سامنے کھڑے ہیں، سب کو پیغام ہے کہ پارٹی متحد ہے اور آگے بڑھے گی، ہم ملک کے اندر کی قوت ہیں، ہم کوئی گروہ یا جھتہ نہیں جس نے اداروں سے دور ہو کر جہدوجہد کرنی ہے، ہم نیا پاکستان بھی بنائیں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جن لوگوں کے پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دیا، ان کے لیے کوئی سافٹ کارنر نہیں، ان کے خلاف کارروائی ہو گی، جو لوگ اس دن میسر تھے اور ان سے رابطہ نہیں ہو رہا ان کی بات سنی جائے گی اور ان کا فردا فردا فیصلہ ہو گا، شیر افضل ہوں یا کوئی اور بانی نے کہا میں پارٹی عہدے داران کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل پارٹی سے باہر ہو چکے وہ دو ٹوک فیصلہ ہے تبدیل نہیں ہو گا، جس کسی نے بدکلامی کی کسنے ذدوکوب کیا وہ پارٹی کا حصہ نہیں ہے، بانی نے کہا جو لوگ رابطہ میں نہیں تھے انکو موقع دیا جائے انکو ضرور موقع دیں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی افسردہ ہیں، کرکٹ تکنیکی گیم ہے، وہ ان کو دیں گے جو کسی کے منظور نظر ہوں گے، عوام کی وابستگی کو اگر کوئی مذاق سمجھتا ہے تو عوام کے جذبات کی تضحیک کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا نے ان کا کہنا تھا بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ چیف جسٹس
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔