ڈاکٹر ذاکر نائیک پاکستان پہنچ گئے، حافظ نعیم الرحمان سے منصورہ میں ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن سے نامور مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر عبدالکریم نائیک نے منصورہ میں ملاقات کی۔ڈاکٹر ذاکرنائیک جو گزشتہ برس اکتوبر میں دورہ پاکستان کے دوران سیکورٹی مسائل کے باعث منصورہ نہ آسکے. منگل کی صبح لاہور ائرپورٹ پر آمد کے بعد منصورہ پہنچے. امیر جماعت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا استقبال کیا اور انہیں خوش آمدید کہا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے ڈاکٹر ذاکرنائیک کو جماعت اسلامی کی دینی خدمات، تعلیمی کاوشوں، فلاحی سرگرمیوں اور تحقیقاتی کاموں سے متعلق آگاہ کیا اور انہیں مختلف شعبوں کا دورہ کرایا۔امیرجماعت نے عالمی شہرت یافتہ مبلغ کو بتایا کہ جماعت اسلامی اتحاد امت کی داعی ہے اور اسلام کے آفاقی پہلوؤں، اخوت، امن، بھائی چارہ، احترام انسانیت کی علمبردار ہے، جماعت اسلامی نوجوانوں کو تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید دنیا کے مدمقابل لاکر پاکستان میں ترقی، امن اور خوشحالی کا انقلاب برپا کرنا چاہتی ہے .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ڈاکٹر ذاکر
پڑھیں:
سندھ ڈاکوئوں کے قبضے میں ہے ،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شکارپور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے شکارپور سے معصوم بچے انس تھہیم کے اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مراد علی شاہ حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے معصوم بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب تک فرض شناس اور وڈیروں بنگلوں پر حاضری نہ دینے والے پولیس افسران کو تعینات نہیں کیا جاتا اس وقت تک شکارپور سمیت سندھ میں امن کا قیام ممکن نہیں کیونکہ ان بنگلوں سے ہی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی ہوتی ہے۔ شکارپور کا ایک پولیس افسر پہلے بھی ایسا انکشاف کر چکا ہے۔ صوبائی مشیر کے پولیس اسکواڈ کے ذریعے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کیے جانے کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ سندھ میں عملاً ڈاکو راج ہیاور پیپلز پارٹی سے وابستہ مقامی ظالم وڈیرے اور سردار ان کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔ شکارپور شہر کے وسط میں معصوم بچوں کا اغوا اور دو روز قبل ایک بچے روہت اوڈ کا بہیمانہ قتل پیپلز پارٹی کی حکومت پر سیاہ دھبہ ہے۔ اگر معصوم بچی پریا کماری اور فضیلہ سرکی بازیاب ہو جاتیں اور اغوا کاروں کو عبرتناک سبق دیا جاتا تو کسی کو انس تھہیم کو اغوا کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شکارپور کے شہری انس تھہیم کے اغوا اور بدامنی کے خلاف دو روز سے شدید گرمی کے باوجود سراپا احتجاج ہیں مگرحکومت اور انتظامیہ کی غیرت نہیں جاگی۔ مقامی سردار اور منتخب نمائندے امن کی بحالی اور معصوم بچے کی بازیابی کے لیے ایک دوسرے پر الزامات لگا کر وقت ضائع کر رہے ہیں۔ دریں اثناء آج دوسرے روز بھی جماعت اسلامی ضلع شکارپور کے امیر عبدالسمیع بھٹی کی قیادت میں وفد نے دھرنے میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی کے ذمہ دار مقامی ایم این اے، ایم پی اے اور پولیس ہیں۔ جب تک انہیں بے نقاب نہیں کیا جاتا، روہت اوڈ قتل ہوتے رہیں گے ۔