Express News:
2025-08-01@08:40:11 GMT

زکوٰۃ

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

زکوٰۃ اسلام کا تیسرا رکن ہے، جسے ہر صاحبِ نصاب مسلمان پر فرض کیا گیا ہے۔

زکوٰۃ کو مال کی طہارت بھی کہا جاتا ہے اور اس یہ برکت کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ غریبوں، مسکینوں اور معاشرے کے ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا ایک اسلامی نظام ہے۔ 

زکوٰۃ کی فرضیت بھی قرآن مجید میں واضح ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:  ’’اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو‘‘۔(سورۃ البقرہ: 110)

زکوٰۃ کی شرح سونے، چاندی، نقدی، مال تجارت اور مویشی وغیرہ  کے لحاظ سے مقرر ہے۔ اس کی شرح 2.

5 فیصد ہے۔ زکوٰۃ ادا کرنے سے مال میں برکت کے نتیجے میں اضافہ ہوتا ہے اور معاشرے میں اقتصادی توازن قائم ہوتا ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں اندھا دھند فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز ماضی کے آپریشنوں سے سبق سیکھیں۔پشاور میں امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہے کہ حکمران مرضی کی قانون سازی کرکے قبائلی علاقوں میں موجود معدنیات پر قبضہ کرنے کے لئے غیور قبائل کوتختہ مشق نہ بنائیں، آئین پاکستان میں واضح طور پر درج ہے کہ جو وسائل جہاں پیداہوتے ہیں اس پر پہلا حق اسی علاقے کے عوام کا ہے۔

امن جرگہ کا انعقاد صوبہ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال اور مختلف اضلاع میں کرفیواور ملٹری آپریشن سے پیداشدہ صورتحال کے تناظر میں جماعت اسلامی کی جانب سے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

امیر جماعت نے نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم کو اختیار دیا کو صوبے میں قیام امن کے لئے دھرنے اور اسلام آباد کی جانب مارچ سمیت کسی بھی قسم کے احتجاج کے لیے دیگرسیاسی جماعتوں،قبائلی عمائدین اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں۔

امیرجماعت نے کہا جماعت اسلامی مجوزہ احتجاجی تحریک میں ہراول دستے کا کردار اداکرے گی۔ جرگہ میں سابق گورنرشوکت اللہ خان، پروفیسرمحمد ابراہیم خان،عنایت اللہ خان،عبدالواسع، ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امین الرحمن یوسفزئی، صاحبزادہ ہارون الرشید،اخونزادہ چٹان،نثار باز،انورزیب، سرحد چیمبرآف کامرس کے صدرفضل مقیم،معروف صحافیوں محمود جان بابر،شمس مہمند،لحاظ علی،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،میاں صہیب الدین کاکاخیل،تاجر رہنماء ملک مہر الہی،تحصیل ناظم عزیز اللہ مروت،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ اسفندیار عزت سمیت صوبہ بھر سے موجودہ اور سابقہ ممبران پارلیمنٹ اور قبائلی زعماء نے شرکت کی اور قیام امن کے لئے تجاویز پیش کیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جنرل پرویزمشرف نے ڈالروں کے عوض جس پالیسی کا آغاز کیا تھا پاکستان آج تک اس کے تباہ کن اثرات سے نہیں نکلا۔حکمران بائیسویں آپریشن سے قبل اس بات کا تجزیہ کریں کہ اس سے قبل ہونے والے اکیس ملٹری آپریشنوں کے نتیجے میں ملک اور قوم کا کتنا فائدہ ہوا ہے۔ سول اورملٹری قیادت کو اس کا تجزیہ کرنا چاہیے کہ گزشتہ دوعشروں کے دوران ہونے والے آپریشنوں نے ملک اور قوم کو کتنا امن دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف قومیتوں کی اکائی ہے جو بحیثیت قوم قطعاً ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں۔ پشتون، پنجابی، سندھی اور بلوچی کو آپس میں لڑانے والے مفاد پرست حکمران ہیں جواپنے مفادات کے لئے سینیٹ الیکشن میں شیروشکرہوجاتے ہیں اور جب ان سے قیام امن کا مطالبہ کیا جائے تو یہی حکمران اور سیاسی جماعتیں بے اختیار ہونے کا رونا رونے لگ جاتے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ کوئی اس ملک میں عقل کُل نہیں ہے مسئلے سے نکلنا ہے تو مشاورت اور سب کو ساتھ لے کر ہی نکلا جاسکتا ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ہمسایہ ملک ہے، اس کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں گے تو پاکستان میں امن قائم ہوگا۔افغانستان کے ساتھ سفارتی سطح پر تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے، پرامن افعانستان دونوں ممالک کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں بھارت کے ساتھ آلو پیاز کی تجارت کے لئے بے چین نظرآتی ہیں لیکن یہی جذبہ کشمیر کی آزادی میں نظر نہیں آتا۔کشمیر کا مسئلہ جب تک موجود ہے بھارت سے کسی قسم کی تجارت قبول نہیں، حق خودارادیت کے علاوہ کشمیر پر ثالثی بھی قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی گھروں کو خالی کراکے ملٹری آپریشنوں کی مخالف ہے اس لئے کہ ایسے آپریشنوں میں بے گناہ بچے خواتین، بزرگ اور فورسزکے جوان بھی شہید ہوتے ہیں جو اس ملک کے شہری ہیں۔

انہوں نے کہا آئین پاکستان کے حدود میں رہ کرپرامن احتجاج ہرپاکستانی شہری کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ حقوق بلوچستان کے لیے لانگ مارچ کرنے والے اپنے آئینی حق کے لیے میدان میں ہیں، جماعت اسلامی ان کی پشت بان ہے۔ انہوں نے کہا ملک کے نوجوان جذباتی نعروں کے بجائے مثبت اور تعمیری احتجاج پر فوکس کریں۔

متعلقہ مضامین

  • نیوزی لینڈ میں معمر ترین الپاکا نے عالمی ریکارڈ قائم کردیا
  • خیبرپختونخوا: گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم
  • طویل فاصلے تک آسمانی بجلی کڑکنے کا ریکارڈ
  • چین اور امریکہ کو مشاورت کے لیے مزید چینلز قائم کرنے چاہئیں، چینی وزیر خارجہ
  • امریکا کا چاند پر دوبارہ انسان بھیجنے اور بیس کیمپ قائم کرنے کا اعلان
  • فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں
  • چیئرمین ایچ ای سی تعیناتی، سرچ کمیٹی کا اہم اجلاس، قائم مقام چیئرمین نے چارج سنبھال لیا
  • بد قسمتی سے ضم اضلاع میں امن قائم نہیں ہو پایا، علی امین گنڈاپور
  • فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، ماسکو
  • ایس ای سی پی نے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے سنٹرلائزڈ یو بی او رجسٹری قائم کر دی