ایک اور امریکی طیارہ حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
شکاگو( نیوز ڈیسک )امریکی طیارے کے پائلٹ نے طیارے کو لینڈنگ کے بجائے عین وقت پر دوبارہ فضا میں بلند کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کی صبح امریکی شہر شکاگو میں شکاگو مڈوے انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے رن وے پر ممکنہ طور پر دوسرے طیارے سے ٹکرانے سے بچنے کیلئے ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کے پائلٹ نے آخری لمحات میں طیارے کی لینڈنگ روک دی۔
رن وے پر ایک نجی چھوٹا طیارہ اچانک آ جانے کے بعد پائلٹ نے ناصرف لینڈنگ روکی بلکہ طیارے کو دوبارہ ٹیک آف کر لیا اور بعد ازاں اس طیارے نے بحفاظت لینڈنگ کر لی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ طیارہ رن وے کو چھونے سے صرف 50 فٹ اونچائی پر تھا جب اس نے خطرہ بھانپتے ہوئے عین وقت پر دوبارہ ٹیک آف کیا۔ امریکی حکام اس سارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
 دوبارہ فضا میں بلند ہونے والے طیارے اور رن وے پر موجود پہلے سے طیارے میں کتنے افراد سوار تھے اس کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ واضح رہے کہ رواں سال امریکا میں ایک بڑے اور دو چھوٹے فضائی حادثات میں سیکڑوں لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
 دبئی کے تاجر کا بیٹی کی یاد میں کینسر اسپتال کیلئے 2 کھرب 28 ارب روپے عطیہ کرنے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں؛ طالبان کا الزام
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔