قائمہ کمیٹی کا اجلاس، سی پیک منصوبوں پر بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
فائل فوٹو
عبدالقادر گیلانی کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں ہلاکتوں یا زخمیوں کے لیے معاوضہ پر وزارتِ داخلہ نے بریفنگ دی۔
وزارتِ داخلہ کے حکام کے مطابق سی پیک سے متعلق معاوضے کی معلومات وزارتِ دفاع دیکھتی ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا نیا وژن ہے، منصوبے کے دوسرے مرحلے سے پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ نان سی پیک منصوبوں پر بھی چینی کام کر رہے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے حکام نے یہ بھی بتایا کہ نان سی پیک منصوبے کے معاملات کو نیکٹا دیکھتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سی پیک
پڑھیں:
ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے وعدوں اور معاہدوں کی منظوری دیدی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دیدی، 1350 کلو میٹر طویل ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے 39 کروڑ ڈالر کی برچ فنانسنگ کا معاہدہ بھی منظور کر لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا۔ ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی جانب سےپیش کی گئی سمری پر غور کیا جس میں ریکو ڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق حتمی معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری طلب کی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کے مطابق اس سے ریکوڈک منصوبے پر کام شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ ای سی سی نے مجوزہ شرائط کی منظوری دے دی اور ہدایت کی کہ اگر کسی بھی مرحلے پر قانونی اور مالی ماہرین کی توثیق کے بعد معاہدوں کی حتمی صورت میں کوئی بڑی تبدیلی ہو تو اسے دوبارہ ای سی سی کے سامنے پیش کیا جائے۔
ای سی سی نے وزارتِ ریلوے کی سمری پر بھی غور کیا جس میں ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ ریل ڈویلپمنٹ ایگریمنٹ اور تین سو نوے ملین ڈالر کے برج فنانسنگ ایگریمنٹ کی منظوری طلب کی گئی تھی تاکہ بلوچستان کی کانوں سے برآمدی سامان کی بڑے پیمانے پر ترسیل کے لیے 1350 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جا سکے۔ ای سی سی نے تجویز کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ ریلوے کو ہدایت کی کہ دونوں معاہدوں کی کاپیاں وزارتِ خزانہ کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ ان کا تجزیہ کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ وزارتِ ریلوے اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ سال مارچ تک منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ ای سی سی میں پیش کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ای سی سی کی جانب سے دی جانے والی منظوری حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس تاریخی منصوبے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے جو بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے اور پاکستان کے عوام کے لیے وسیع تر فوائد پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔