کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اور اس شہر میں جرائم بھی بڑے نوعیت کے ہوا کرتے ہیں، جب بھی کوئی جرم سامنے آتا ہے تو وہ عام شہریوں کو جنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے، ایسا ہی ایک کیس مصطفیٰ عامر قتل کیس ہے جو حال ہی میں منظر عام پر آیا۔

 اس سے قبل آپ کو یاد ہو گا ایک کیس نتاشا نامی خاتون کا بھی سامنے آیا تھا وہ بھی نشے سے جڑا کیس تھا اور یہ بھی، کیا نتاشا کی طرح ارمغان کو بھی ہم سب بھول جائیں گے؟

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ قتل کیس: منشیات کی خریدوفروخت میں بین الاقوامی ڈرگ چین کے ملوث ہونے کا انکشاف

مصطفیٰ کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ارمغان اس وقت تحویل میں ہے اور ارمغان سے جڑے دیگر کرداروں کی اگر بات کی جائے تو سب سے پہلے شیراز ہے، جس نے اس پورے کیس سے پردہ ہٹایا اور پولیس کے ساتھ ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا، اس کے بعد ساحر حسن منظر عام پر آتے ہیں اور انکشافات کا ایک نیا باب کھل جاتا ہے۔

بظاہر ایک کیس لگنے ولا یہ معاملہ اپنے اندر 4 مختلف جرائم لیے بیٹھا ہے۔ سب سے پہلے تو ایک شہری کا قتل ہوا، دوسرا منشیات کا بہت بڑا دھندا بے نقاب ہوا، تیسری بات یہ کہ کال سینٹر کی آڑ میں غیر قانونی دھندا چل رہا تھا اور چوتھی ڈیفنس جیسے علاقے میں جدید اسلحہ کی موجودگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا گھر خالی کروایا جائے، پڑوسیوں کا متعلقہ حکام کو خط

 اگر تو یہ کیس الگ الگ زاویوں سے دیکھا جائے اور اس کی تحقیقات بھی اسی پیمانے پر ہونا شروع ہوجاتی ہیں تو شاید بہت کچھ سامنے آجاتا اور کتھیاں سلجھنا بھی شروع ہو جاتیں لیکن یہ کیا کہ ایک قتل کے عینی شاہد اور چشمدید گواہ کا بیان ٹی وی پر چلا دیا گیا؟

آپ نے بہت سے اعترافی ویڈیو بیان دیکھے ہوں گے  یا سنے ہوں گے لیکن کیا کبھی سوچا کہ ان بیانات کے بعد ان کی اہمیت کیا رہی ہوگی؟ یا ان بیانات کے نتائج کیا نکلے ہوں گے؟ کیوں کہ میڈیا پر چلنے والے اعترافی بیانات کی بھر مار سے تو لگتا ہے کہ مجرم کو اگلے روز پھانسی پر لٹکا دینا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے

ایسا اس لیے نہیں ہوتا کیوں کہ ہر کیس کا ایک رخ وہ ہوتا ہے جو دِکھایا جاتا ہے  جبکہ دوسرا پہلو وہ جو اصل ہوتا ہے، جو دستاویزات پر مشتمل ہوتا ہے اور قانونی شکل میں مکمل کیا جاتا ہے لیکن اب تک شیراز کا تہلکہ خیز اعترافی بیان میڈیا پر تو چل رہا ہے، لیکن عدالت میں اس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کیوں کہ اس بیان کے لیے عدالت سے ابھی تک رجوع ہی نہیں کیا گیا۔

کوئی بھی مجرم یا گواہ سب سے پہلے انکشاف پولیس کے سامنے کرتا ہے اس کے بعد پولیس کا کام ہے کہ فوری طور پر عدالت میں ضابطہ فوجداری کی  دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان قلمبند کرنے لیے درخواست دائر کرے تاکہ مجسٹریٹ کے روبرو اس اعترافی بیان کو قلمبند کیا جائے اور اگر ایسا ہوجاتا ہے تو ملزم کے بیان کو قانونی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: شریک ملزم شیراز کے سنسنی خیز انکشافات

لیکن مصطفیٰ کیس میں تو اب تک پولیس نے عدالت میں ایسی کوئی درخواست نہیں دی، تو عین ممکن ہے کہ اب تک میڈیا پر چلنے والے بیانات کے غبارے سے اس وقت ہوا نکل جائے جب انکشافات کرنے والوں کو عدالت کے روبرو بیان کے لیے پیش کیا جائے اور وہ یہ کہہ دیں کہ ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اور نہ میڈیا پر چلنے والے بیان سے ہمارا کوئی تعلق ہے یا ملزم عدالت میں یہ مؤقف بھی دے سکتے ہیں کہ وہ بیان ان سے زبردستی لیا گیا ہے۔

 جی ہاں ایسا پہلے ہوچکا ہے اور پولیس کی جانب سے ایک لمحہ تاخیر کیس کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ارمغان بیان پولیس عدالت کراچی گواہ مصطفیٰ قتل کیس نتاشا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیان پولیس عدالت کراچی گواہ مصطفی قتل کیس نتاشا عامر قتل کیس عدالت میں میڈیا پر ہے اور کے بعد

پڑھیں:

رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام

ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں وہ اداکار فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں اور اس چیز کے ان کے پاس ثبوت ہیں۔

کاشف ضمیر نے حال ہی میں ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی اس دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب رجب کے پاس 5 ہزار بھی نہیں ہوتے تھے اور کوئی اس کی مدد نہیں کرتا تھا لیکن اس نے محنت کی اور وہ ماہانہ اچھے پیسے کما رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رجب بٹ کی وجہ سے میری لوگوں سے لڑائی بڑھ جاتی ہے اور اس کو جان بوجھ کر پھنسانے کی کوشش کی جائے تو میں اس کے لیے اسٹینڈ لوں گا کیونکہ وہ میرے دوست ہیں۔

ٹک ٹاکر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے مسائل میں فہد مصطفیٰ کی مداخلت کے ثبوت دیکھے ہیں، وہ شواہد کے بغیر کوئی بات نہیں کرتے۔ انہوں نے بتایا کہ فہد مصطفیٰ کے ساتھ اٹھنے، بیٹھنے والے شخص نے ہی انہیں آڈیو سنائی جس کے بعد ہی انہیں یقین ہوا کہ ان کے ساتھ اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں، وہ فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ اگرچہ فہد مصطفیٰ نے فیملی وی لاگنگ پر بات کی تھی اس نے کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن رجب بٹ نے ان کی بات پر رد عمل دیتے ہوئے بیان دیا لیکن میں فہد مصطفیٰ کو بھی کہوں گا کہ کسی کے پیچھے پڑنے سے پہلے حقائق دیکھیں۔ انہوں نے رجب بٹ کو بھی مشورہ دیا کہ کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے دوسروں کو بات کرنے کا موقع ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘، فیملی وی لاگنگ کی مخالفت پر رجب بٹ کی اداکار پر تنقید

واضح رہے کہ فہد مصفطیٰ نے فیملی وی لاگنگ پر تنقید کی تھی جس پر رجب بٹ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اداکار نے ایک شو میں یو ٹیوبرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس کانٹینٹ نہیں ہے بلکہ سب اپنے خاندان ہی  کو یو ٹیوب پر بیچ رہے ہیں۔ حتیٰ کہ لوگ قبرستان تک کو نہیں چھوڑتے اور قبر پر جا کر لوگوں سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہیں۔

فہد مصطفیٰ نے کہا تھا کہ وہ یو ٹیوب پر اپنا گھر اور اپنا آپ نہیں بیچ سکتے۔ رجب بٹ نے جواباً کہا کہ ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ سینئر اپنی عزت خود کرواتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹک ٹاکر رجب بٹ فہد مصطفی کاشف ضمیر یو ٹیوبر

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • ہانیہ عامر اور عاشر وجاہت کی متنازع ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دوستی ختم ہوگئی؟
  • روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد ہلاک
  • لاش کی بو چھپانے کیلئے سفید پاؤڈر؟ موت کے بعد حمیرا اصغر کی واٹس ایپ ’ڈی پی‘ کیسے غائب ہوئی؟ تفتیشی ٹیم اُلجھ کر رہ گئی
  • کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
  • حماد اظہر منظر عام پر، والد کی نمازِ جنازہ کے لیے لاہور پہنچ گئے
  • رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ