ٹیکس پالیسی کا اختیار فنانس ڈویژن کو منتقل کردیا، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ایف بی آر پر عوام کا اعتماد بحال کیا جائے
تاجروں اور کاروباری شخصیات سے آئندہ بجٹ پر تجاویز لے رہے ہیں
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس پالیسی کا اختیار فنانس ڈویڑن کو منتقل کردیا گیا ہے۔پشاور چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا مقصد سہولتیں فراہم کرنا ہے، جتنی انسانی مداخلت کم ہوگی اتنی ہی کرپشن میں بھی کمی آئے گی۔انہوں نے بتایا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ایف بی آر پر عوام کا اعتماد بحال کیا جائے، کوشش ہے کہ ٹیکس اتھارٹی میں شفافیت یقینی بنائی جائے، اس حوالے سے تمام اصلاحات آپ کے سامنے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر میں ایک بڑا اسٹرکچرل قدم لیا ہے، جس کے تحت ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے فنانس ڈویژن منتقل کردیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے کابینہ نے منظوری بھی دے دی ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے۔انہوں نے ٹیکس نظام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ عوام ٹیکس اتھارٹی سے بات کرنے میں کترائیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، جو سب کے سامنے ہیں، اصلاحات لانے کا مقصد یہ ہے کہ ایف بی ا?ر کی تمام تر توجہ ٹیکس وصولیوں پر ہو۔وفاقی وزیر نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔محمد اورنگزیب نے کاروباری شخصیات کو درپیش مسائل کے حوالے سے بھی بات کی۔انہوںنے کہاکہ ہم وفاقی سطح پر اپنے خرچے کم کر رہے ہیں اور رائٹ سائزنگ اسی کی ایک کڑی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اخراجات کم کرنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مشن پہلے ششماہی جائزے کے لیے اگلے ہفتے پاکستان آرہا ہے، امید ہے کہ وہ مطمئن ہو کر جائیں گے۔انہوں نے معیشت کی ترقی کے لیے نجی طبقے کے کردار کو اہم قرار دیا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے ملک کے تاجروں اور کاروباری شخصیات سے تجاویز لے رہے ہیں، جن پر غور و فکر کریں گے۔کاروباری شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ برآمدات بڑھائیں، چاہے ایک فیصد ہی برآمدات کریں لیکن اس میں اپنا حصہ ڈالیں۔انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی سیکٹر میں اس سال 4 ارب ڈالر کی برآمدات ہوگی۔وزیرخزانہ نے معاشی خوشحالی کے حوالے سے کہا کہ معیشت کی ترقی کے لیے ہر شعبے کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب نے کہا کاروباری شخصیات کہ ایف بی ا ر کے حوالے سے رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی آمدن میں اضافے اور عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اسلام آباد میں ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے اہداف کے حصول میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام بنانے کے لیے ایک مخصوص مدت کے اندر اقدامات کیے جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی تنظیم نو کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے جس میں مقررہ اہداف کے حصول کے لیے واضح ٹائم لائنز ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانا ہوگا اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نفاذ میں تاجروں، تجارتی برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔وزیراعظم نے غیر رسمی معیشت کو روکنے کے لیے نفاذ کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے نفاذ کے اقدامات اور دیگر اصلاحات کے باعث ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔بتایا گیا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ ہو گئی ہے۔ ریٹیل سیکٹر میں بتایا گیا کہ 2024 کے مقابلے اس سال 30 جون تک انکم ٹیکس کی مد میں 455 ارب کا اضافی ٹیکس جمع کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹم کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اگلے تین ماہ میں کلیئرنس کا وقت باون گھنٹے سے کم کر کے صرف بارہ گھنٹے کر دے گا۔
اشتہار