ٹرمپ کی یورپ پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کی دھمکی، تجارتی جنگ کا خطرہ!
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی یونین کی مصنوعات پر 25 فیصد تک محصولات عائد کریں گے اور ساتھ ہی کینیڈا اور میکسیکو پر بھی بھاری ٹیکس لگانے کا عندیہ دیا ہے۔
کابینہ اجلاس کے دوران ٹرمپ نے یورپی یونین کے قیام کو امریکہ کے خلاف ایک سازش قرار دیا اور کہا کہ اس بلاک کا مقصد امریکہ کو تجارتی طور پر نقصان پہنچانا تھا۔ ان کے بقول، "یورپی یونین نے حقیقت میں ہمارا فائدہ اٹھایا ہے"۔
ٹرمپ کے مطابق، نئی محصولات کاروں اور فارماسیوٹیکل مصنوعات سمیت کئی اقسام کی اشیاء پر لاگو ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ محصولات "غیر منصفانہ اور غیر متوازن تجارت" کے خلاف ایک "مساوی جواب" ہوں گی۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ اپریل کے آغاز میں کینیڈا اور میکسیکو پر بھی بھاری محصولات نافذ کیے جائیں گے، جن کا مقصد غیر قانونی امیگریشن اور فینٹانل اسمگلنگ کو روکنا ہے۔
ٹرمپ کی اس پالیسی سے عالمی تجارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ہے، کیونکہ یورپی یونین اور دیگر ممالک پہلے ہی امریکی تجارتی پالیسیوں پر اعتراضات کر چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔