پاکستان میں معاشی استحکام مضبوط ہو رہا ہے، ناجے بنحیسن
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ناجے بنحیسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی استحکام مضبوط ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام سے پاکستان کے لیے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے کے معاہدے پر دستخط کرنے کا موقع آیا۔
ناجے بنحیسن کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نئے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت 20 ارب ڈالر کے ترقیاتی قرضے پر مشتمل ہوگا۔ اس فنڈنگ کا استعمال صاف توانائی اور ماحولیاتی بحالی جیسے شعبوں میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کا آغاز سال 2026 سے ہوگا۔ ترقی کے لیے طویل المدتی منصوبے تشکیل دیےجارہے ہیں، اور یہ پلان ورلڈ بینک گروپ کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں، چینی صدر
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں۔چین کے صدر شی جن پنگ نے 25 ویں چین، یورپی یونین سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں چین اور یورپی یونین دنیا میں استحکام کا ضامن ہونا چاہئے۔شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور یورپی یونین کو چاہئے کہ وہ دنیا میں زیادہ استحکام اوراعتماد فراہم کریں اور باہمی تعلقات کو پائیدار اور مثبت بنیادوں پر استوار رکھیں۔انہوں نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران کہاکہ رواں سال چین اور یورپی یونین کے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ اور اقوامِ متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ ہے اور اس تناظر میں چین، یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔(جاری ہے)
شی جن پنگ نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں ہونے والی کامیاب باہمی تعاون و تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات سے دونوں فریقوں کو ناصرف فائدہ پہنچا بلکہ دنیا کو بھی ثمرات حاصل ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ چین اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔
چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اختلافات کے باوجود مل کر کام کرتے ہوئے باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون کو فروغ دینا چاہئے، انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی تناظر میں جو ایک صدی میں پہلی بار اتنی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے چین اور یورپی یونین کو قائدانہ بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اقتصادی فیصلے کرنا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق جو کہ کثیرالجہتی اور کھلے بین الاقوامی تعاون کے حامی ہیں کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے سے تعلقات مضبوط کریں، اعتماد بڑھائیں اور گہرے تعاون کو فروغ دیں تاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں دنیا کو مزید استحکام فراہم کیا جا سکے۔