قائد بلتستان نے ایک بیان میں کہا کہ  انتہائی افسوس اور تشویش کا مقام ہے کہ بلتستان کے جید علمائے کرام کی جبری گمشدگی کے حوالے سے پہلے تو رہائی کا وعدہ کیا گیا، پھر خبر بھی پھیلائی گئی کہ انہیں رہا کر دیا گیا ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس نکلی۔ یہ طرزِ عمل ناصرف ظلم اور ناانصافی کی انتہا ہے بلکہ عوام کے جذبات کے ساتھ سنگین مذاق بھی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قائد بلتستان علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جبری گمشدہ علمائے کرام کی فوری رہائی یقینی بنائی جائے، جھوٹے دعووں اور وعدوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس اور تشویش کا مقام ہے کہ بلتستان کے جید علمائے کرام کی جبری گمشدگی کے حوالے سے پہلے تو رہائی کا وعدہ کیا گیا، پھر خبر بھی پھیلائی گئی کہ انہیں رہا کر دیا گیا ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس نکلی۔ یہ طرزِ عمل ناصرف ظلم اور ناانصافی کی انتہا ہے بلکہ عوام کے جذبات کے ساتھ سنگین مذاق بھی ہے۔ علمائے کرام کسی بھی معاشرے میں اصلاح، عدل، اور اتحاد کی علامت ہوتے ہیں، ان کی جبری گمشدگی اور پھر جھوٹے وعدوں کے ذریعے عوام کو دھوکہ دینا ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ایک بار پھر حکام بالا سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ علمائے کرام کی بلا مشروط رہائی کو یقینی بنائیں اور ایسے ہتھکنڈوں سے گریز کریں جو عوام کے اعتماد کو مزید متزلزل کریں۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے مزید کہا کہ ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر اس معاملے کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا اور علمائے کرام کو رہا نہ کیا گیا تو عوام میں پھیلنے والے اضطراب اور بے چینی کی تمام تر ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائد ہو گی۔ ہمارا مطالبہ واضح اور دوٹوک ہے کہ جبری طور پر لاپتہ کیے گئے علمائے کرام کو فی الفور بازیاب کرایا جائے اور مستقبل میں ایسے غیر آئینی اور غیر انسانی اقدامات سے گریز کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بلتستان کے عوام، علمائے کرام، نوجوانان، اور تمام سرکردگان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صبر، استقامت، اور اتحاد کے ساتھ اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں اور کسی بھی قسم کے دباؤ یا افواہوں کا شکار نہ ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علمائے کرام کی کیا گیا

پڑھیں:

ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان

ہمیں دھمکی دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان

ملتان (نمائندہ خصوصی )جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • غیرقانونی افغان باشندوں کے انخلاء سے متعلق اہم اجلاس
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری