غزہ :اسرائیلی بمباری جاری فلسطینیوں نے اپنے ٹوٹے ہوئے گھروں اور بوسیدہ کیمپوں میں رمضان کی آمد پر چراغاں کیا اور سجاوٹ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سال یہ ماہ مقدس جنگ بندی کے دوران آیا ہے تاہم اب بھی کہیں کہیں اسرائیلی بمباری کی گھن گھرج سنائی دیتی ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر غزہ کی تعمیر نو کے لیے پُر امید ہیں لیکن لیکن اقوام متحدہ کے ادارے اونرا کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر طرف بھوک و افلاس نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں نے رمضان کا استقبال اس حال میں کیا کہ ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں اور تن کو ڈھانپنے کے لیے مناسب لباس تک نہ نہیں ہے۔
اس کے باوجود فلسطینیوں نے اپنے ٹوٹے ہوئے گھروں اور بوسیدہ کیمپوں میں دیے جلائے، چراغاں کیا اور سجاوٹ کرکے اس نعمت خداوندی کا شکر ادا کیا۔
غزہ کے ایک ایک فلسطینی شادماں ہے۔ اس سال جنگ بندی معاہدے کے تحت کئی فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں سے رہا ہوکر اپنے گھروں میں سحر و افطار کریں گے۔
ایک فلسطینی بچے نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ رمضان پچھلے رمضانوں سے یکسر مختلف ہے۔ ہم اپنے گھروں میں نہیں بلکہ کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور سحر و افطار کے لیے راشن نہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 44 ہزار کے قریب ہے جب کہ ایک لاکھ 11 ہزار زخمی ہیں۔ جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، شرجیل انعام میمن

سینیئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبے میں سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔

حیدر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں واحد صوبہ سندھ ہے جس کے نوجوان لیڈر بلاول نے برسات اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے وزیر اعلی کو ٹاسک دیا، یہ خواتین و مرد کیمپوں میں مقیم تھے کیونکہ ان کے سروں پر چھت نہیں تھی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول نے تین بار وزیر اعلی سندھ کو کہا کہ مجھے ان کے لیے پکے گھر چاہییں، جس کے بعد وزیر اعلی نے گھر بنانے کے لیے ورلڈ بینک اور دیگر اداروں سے بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بلا تفریق سروے کیا گیا، پیپلزپارٹی نے سیلاب متاثرین کو مفت میں گھر بناکر دیے، تمام متاثرہ خواتین کے بینک اکاونٹ کھولے گئے اور ترتیب وار پیسے فراہم کیے گئے، سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 21 لاکھ گھر بنائے جارہے ہیں،  صرف گھر بناکر نہیں دے رہے، انہیں زمین کے مالکانہ حقوق بھی دے رہے ہیں، مالکانہ حقوق اس گھر کی سب سے بڑی خواتین کو دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو پیپلزپارٹی نے عوام کے لیے کیا وہ کسی نے نہیں کیا، جس طرح شعبہ صحت میں کام کیا، اس کی پورے پاکستان میں مثال نہیں ملتی، اس بار ان لوگوں نے اپنے پختہ گھروں میں بارش کے مزے لیے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہم ان گھروں کو مفت سولر سسٹم دیں گے، پہلے مرحلے میں دو لاکھ گھروں کو دیں گے،  ان لوگوں کو میٹھا صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، شرجیل انعام میمن
  • لبنانی مجاہد جارج ابراہیم عبداللہ فرانس سے 40 سال قید کاٹ کر گھر پہنچ گئے
  • اسرائیلی پاور پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج، شہری گھروں محصور ہونے پر مجبور
  • غزہ: بھوک سے اموات اور اسرائیلی حملوں سے تباہی کا سلسلہ جاری
  • مصر کے نوجوان کی بوتلوں میں کھانا ڈال کر فلسطینیوں تک پہنچانے کی کوشش، ویڈیو وائرل
  • غزہ میں شدید غذائی بحران: بچے بھوک سے مرنے لگے، لوگ چلتی پھرتی لاشیں بن گئے
  • غزہ میں اب صحافی بھی بھوک سے مرنے لگے ہیں، عالمی نشریاتی ادارے اسرائیل پر برس پڑے
  • غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • غزہ میں قحط کی المناک صورت حال لمحہ فکریہ ہے، حاجی حنیف طیب