دہشت گردی آئے روز کے آپریشن کے باوجود بڑھتی جا رہی ہے، ترجمان جمعیت علمائے اسلام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے بلوچستان میں دو رہنماؤں کے قتل پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز آپریشن کے باوجود دہشت گردی بڑھتی جارہی ہے۔
ترجمان جمعیت علمائے اسلام اسلم غوری نے بلوچستان میں پارٹی کے صوبائی رہنماؤں وڈیرہ غلام سرور اور مولانا امان اللہ کی شہادت کی مذمت کی اور کہا کہ دونوں رہنماؤں کی شہادت افسوس ناک واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اور مذہبی طبقے کے خلاف ٹارگٹ کلنگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہی ہے اور ہمیں جمہوریت کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔
اسلم غوری کا کہنا تھا کہ غلام سرور اور مولانا امان اللہ کی شہادت نااہل بلوچستان حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سب اچھا کا راگ الاپ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئے روز ناحق انسانوں کا قتل کیا جا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف آئے روز کے آپریشن لیکن دہشت گردی بڑھتی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جمعیت علمائے اسلام رہی ہے
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔