اسلام آباد:

جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے بلوچستان میں دو رہنماؤں کے قتل پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز آپریشن کے باوجود دہشت گردی بڑھتی جارہی ہے۔

ترجمان جمعیت علمائے اسلام اسلم غوری نے بلوچستان میں پارٹی کے صوبائی رہنماؤں وڈیرہ غلام سرور اور مولانا امان اللہ کی شہادت کی مذمت کی اور کہا کہ دونوں رہنماؤں کی  شہادت افسوس ناک واقعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اور مذہبی طبقے کے خلاف ٹارگٹ کلنگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہی ہے اور  ہمیں جمہوریت کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔

اسلم غوری کا کہنا تھا کہ غلام سرور اور مولانا امان اللہ کی شہادت نااہل بلوچستان حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سب اچھا کا راگ الاپ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئے روز ناحق انسانوں کا قتل کیا جا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف آئے روز کے آپریشن لیکن دہشت گردی بڑھتی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جمعیت علمائے اسلام رہی ہے

پڑھیں:

راولپنڈی بڑی تباہی سے بچ گیا، فتنۃ الخوارج کا دہشتگرد بارودی مواد سمیت گرفتار

---فائل فوٹو 

صوبۂ پنجاب کے شہر راولپنڈی سے فتنہ الخوارج کے دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا۔

محکمۂ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب  کے مطابق گرفتار کیے گئے دہشت گرد کے پاس سے بارودی مواد اور اسلحہ بھی برآمد  کیا گیا ہے، دہشت گرد راولپنڈی میں حساس مقامات پر دہشت گردی کے لیے ریکی کر چکا تھا۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد افغانستان میں متعدد بار ٹریننگ کے لیے جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  • علاقائی سیاست اور باہمی تعلقات
  • پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کیخلاف مضبوط مورچہ ہے، طلال چوہدری
  • راولپنڈی بڑی تباہی سے بچ گیا، فتنۃ الخوارج کا دہشتگرد بارودی مواد سمیت گرفتار
  • مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے(ترجمان پاک فوج)
  • ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم 
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا:یوسف رضاگیلانی
  • مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے: ترجمان پاک فوج
  • پاک فوج کے بہادر سپوت وطن پر قربان، میجر محمد انور کاکڑ شہید ہوگئے