Express News:
2025-04-25@08:31:50 GMT

سلاسل طریقت کا طرز تعلیم و تربیت

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

صوفیانہ طرز تعلیم و تربیت میں سلسلہ طریقت کا تصور ہمیشہ سے موجود رہا ہے۔ لغوی اعتبار سے سلسلے کے معنی زنجیر، قطار، لڑی، خاندان، نسل، شجرہ، تربیت، تعلق اور واسطے سے ہے۔ معنوی اعتبار سے سلسلہ طریقت کڑی در کڑی اولیائے کرام سے تعلق ظاہر کرتی ہے، عام معنی میں سلسلہ طریقت کو ایک روحانی خاندان کے شجرہ کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش ؒ نے اسے گروہ تصوف کا نام دیا ہے۔

عالم اسلام اور خصوصاً بر صغیر پاک و ہند میں جو سلاسل مشہور ہیں ، ان میں سلسلہ قادریہ، سلسلہ جنیدیہ، سلسلہ چشتیہ، سلسلہ سہروردیہ، سلسلہ نقشبندیہ شامل ہیں۔

سلسلہ قاردریہ کے امام حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ ہیں، آپ کوغوث پاک، غوث الاعظم، بڑے پیر صاحب اور دستگیر کے القابات سے نوازا گیا ہے۔ آپ نے مسلمانوں کی روحانی، اخلاقی، معاشی اور معاشرتی اصلاح کے لیے سلسلہ قادریہ کی بنیاد رکھی۔ حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ کی تعلیمات بتاتی ہیں کہ زمین و آسمان کا وجود اس روشنی پر قائم ہے جس کو اﷲ تعالیٰ کا نور فیڈ کرتا ہے۔حضرت شیخ عبدالقادری جیلانی کا مزار مبارک عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہے۔

سلسلہ چشتیہ کی نام کی نسبت ’’چشت‘‘ سے ہے، جو افغانستان میں ہرات کے قریب واقع ہے۔ سلسلہ چشتیہ ہندوستان میں بھی بہت مشہور ہوا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ المعروف خواجہ غریب نواز نے اس حوالے سے بے مثال خدمات انجام دیں، آپ کو مزار مبارک اجمیر شریف میں ہے۔

سلسلہ سہروردیہ حضرت شیخ عبد القادر سہروردی کے نام سے منسوب ہے۔ اس سلسلے کے خانوادے خصرت شیخ شہاب الدین سہروردیؒ اور حضرت بہائو الدین زکریہ ؒ ملتانی ہیں۔آپ کے منظم روحانی تحریک نے سندھ، ملتان اور بلوچستان کے علاقوں کی بڑی آبادی کو روحانی اعتبار سے صراط مستقیم کی راہ دکھائی، سلسلہ سہروردی کے بزرگوں نے چین، فلپائن،جاوا، سماٹرا اور مشرق بعید کے بے شمار جزائر میں تجارت کی غرض سے سفر کرتے ہوئے اپنے اخلاق، کرداراور دینی تعلیمات کے مظاہر سے کروڑوں افراد کو مسلمان کیا اور ان کی روحانی تربیت بھی کی۔

سلسلہ نقشبندیہ نے بھی اسلام کے فروغ اورصوفیائے کرام کی تعلیمات کی اشاعت میں بڑا نمایاں کردار ادا کیا ۔ اس سلسلے کا آغاز حضرت بہائو الدین نقشبندی نے کیا۔ سلسلہ نقشبندیہ کے مشہور صوفی بزرگوں میں حضرت امیر کلاںؒ، خواجہ نقش بند ثانی المعروف باقی اللہؒ، حضرت مجدد الف ثانی ؒ، خواجہ محمد معصوم ؒ، عبد الرحیم محدث دہلویؒ شامل ہیں۔

سلسلہ عظیمیہ بھی دیگر سلاسل طریقت کی طرح ایک روحانی درس گاہ ہے، زمانے اور حالات میں تبدیلی کی بناء پر لوگوں کی معاشرتی طرزوں میں بھی تبدیلی واقع ہوتی ہے۔ اس بناء پر طرز تعلیم کو بھی ماحول کے مطابق ڈھالا جاتا ہے۔

موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق لوگوں کے ماحول اور شعور میں بھی تبدیلی واقع ہوئی ہے، اس کی مطابقت کو سامنے رکھتے ہوئے 1960میں سلسلہ عظیمیہ کی بنیاد رکھی گئی۔ سلسلہ عظیمیہ کامشن لوگوں پر تفکر کے دروازے کھولنا ہے۔

اس کے اسباق و اذکار بھی اسی انداز میں مرتب کیے گئے ہیں۔سلسلے کا صدر مقام کراچی کے علاقے سرجانی ٹائون میں ہے۔ سلسلے کی تعلیمات کا مرکز و محور نماز، روزہ ، عبادات و ریاضت میں ذہنی یکسوئی پیدا کرنے کے لیے مراقبے کی مشق ضروری ہے۔ 

سلسلہ عظیمیہ کے مرشد حضرت خواجہ شمش الدین عظیمی جن کا انتقال جمعے کے دن 21 فروری کو ہوا، انھوں نے سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات کی ترویج میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ انھوں نے سیرت طیبہ، تصوف اور روحانی علوم کے حوالے سے سیکڑوں کتابیں اور رسائل تصنیف کیے ہیں جنکے مطالعے سے کائنات کے رموز اور روحانیت سے بڑی آشنائی حاصل ہوتی ہے۔

سلسلہ عظیمیہ کے تحت ایک ماہانہ رسالہ روحانی ڈائجسٹ کے نام سے نکالا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قلندر شعور کے نام سے ایک علمی اور تحقیقی ماہنامہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ قلندر شعور فائونڈیشن کے تحت غور و فکر اور اسلامی تعلیمات پر سائنسی انداز پربحث یقینی اعتبار سے معلومات افزا اور ذہن کو کھولنے کی حیران کن مشق ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات میں سلسلہ

پڑھیں:

’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’

جُنید فیملی فاؤنڈیشن کے تحت پاکستان میں ماؤں کی غذائیت کے حوالے سےسیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

 جس کا عنوان ’ماں کی غذائیت کو مضبوط بنانا: عالمی MMS کی بصیرتیں اور پاکستان کا سفر‘ تھا۔ سیمینار میں دنیا بھر سے ماہرین نے شرکت کی تاکہ ماں کی غذائیت کی بہتری کے لیے موثر حکمت عملی خاص طور پر ملٹی پل مائیکرونیوٹرینٹ سپلیمنٹیشن (MMS) پر بات کی جا سکے۔

مہمان خصوصی مرزا ناصر الدین مشہود احمد، اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ، وزارتِ قومی صحت، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے کہا کہ ماں کی غذائیت زچہ بچہ کے صحت مند مستقبل کے لیے اہم ہے۔ ایک صحت مند ماں ہی صحت مند بچے کو جنم دے سکتی ہے۔ ماں کی غذائیت ایک اہم پہلو ہے جو اکثر آگاہی، شعور اور تعلیم کی کمی کی وجہ سے نظر انداز کر دیا جاتا ہے، وفاقی حکومت، صوبوں اور JFF جیسے اداروں کی مدد سے MMS کو فروغ دے کر اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

چئرمین JJF انصر جُنید MMS اقدام میں شامل شراکت داروں اور افراد کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں ماں کی صحت کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی صحت ماؤں کی صحت سے شروع ہوتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہر ماں کو بہتر زندگی گزارنے کا موقع اور ہر بچے کو صحت مند جنم کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ ہم اپنے شراکت داروں اور حکومتِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو کر فخر محسوس کرتے ہیں تاکہ ماں کی غذائیت کو ایک حق بنایا جا سکے، نہ کہ صرف ایک سہولت سمجھا جائے ۔

سیمینار میں منعقدہ مباحثہ کی نظامت کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالغفار، سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر JFF نے بتایا کہ ہم نے پاکستان میں MMS پر 2019 میں کام کا آغاز کیا تھا، جو اب فاؤنڈیشن کے مشن کا اہم جزو بن چکا ہے۔ انہوں نے ماں کی غذائیت کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط اور کثیر شعبہ جاتی کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ 2024 میں JFF نے Kirk Humanitarian کے ساتھ مل کر MMS کی 10 لاکھ سے زائد بوتلیں پاکستان کے 32 زیادہ متاثرہ اضلاع کے لیے عطیہ کیں جن کی ترسیل جاری ہے۔

مس جیکی رینج، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بتایا کہ فاؤنڈیشن صحت، تعلیم، سماجی شمولیت اور مساوات کے شعبوں میں کمزور طبقات کی خدمت کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے بڑے ملک میں خواتین کی حقیقی خدمت اور ان کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے فلاحی اداروں، حکومت اور این جی اوز کے درمیان مربوط ہم آہنگی ضروری ہے۔

یونیسف کی ڈپٹی نمائندہ، مس شمیلہ رسول نے ماں کی غذائیت میں یونیسف کی شراکت پر روشنی ڈالی۔

سیمینار میں عالمی ماہرین، پالیسی سازوں، ماہرین صحت، میڈیا اور کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی وفد کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی
  • اولاد کی تعلیم و تربیت
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • پاکستان کا خلائی مشن:2 پاکستانی خلاء باز چین میں تربیت کے لئے منتخب
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • کم عمری کی شادی حاملہ خواتین میں موت کا بڑا سبب، ڈبلیو ایچ او
  • ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو سے زمبابوے ایئر چیف کی ملاقات
  • پاکستان سے بےدخلی کے بعد ہزارہا افغان طالبات تعلیم سے محروم
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’