لاہور: انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور زون نے کارروائی کر کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ریڈ بک کا ایک انتہائی مطلوب ملزم بھی شامل ہے، گرفتار ملزمان سادہ لوح شہریوں سے ویزا فراڈ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزم راحیل پرویز ریڈ بک کا مطلوب انسانی اسمگلر ہے، ملزم 2019ء سے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور کو مطلوب تھا، ملزم نے شہریوں کو کینیڈا بھجوانے کے لیے 90 لاکھ روپے بٹورے۔
کراچی سے انسانی اسمگلنگ کی بڑی کارروائی ناکام بنا دی گئی، بھارتی ایجنٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ دیگر ملزمان غیر قانونی ٹریول ایجنسی چلا رہے تھے، ملزمان بغیر لائسنس شہریوں سے پاسپورٹ وصول کر رہے تھے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان بھاری رقوم وصول کر کے ویزا فراڈ کرتے تھے، ملزمان سے 12 پاکستانی پاسپورٹ، تعلیمی دستاویزات اور موبائل سمز برآمد ہوئی ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ
پڑھیں:
لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔
اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔
محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr
— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد