اسحاق ڈار پاکستان سے کیسے لندن روانہ ہوئے، مفتاح اسماعیل نے اندرونی کہانی بتادی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسحاق ڈار پاکستان سے کیسے لندن روانہ ہوئے، مفتاح اسماعیل نے اندرونی کہانی بتادی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے رہنما و سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 2017 میں اس وقت کے وزیر خزانہ اور موجودہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے لندن پہنچنے کی تفصیل بتادی ہے جب پانامہ کیس میں ان کی گرفتاری کے وارنٹس جاری ہوئے تھے۔
ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا جہاز لے کر وسط ایشیا گئے، وہاں سے جہاز واپس بھیج دیا اور کہا کہ میں عمرے پہ جارہا ہوں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس کے بعد اسحاق ڈار نے کہا کہ میں کمر کا طبی معائنہ کروانے لندن روانہ ہورہا ہوں، اسحاق ڈار نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نہیں بتایا تھا کہ وہ لندن جارہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ مجھے وزارت خزانہ سے کیوں نکالا گیا، مقصد یہ تھا کہ اسحاق ڈار صاحب کو لے کر آئے، بھلے میں نے دنیا کی بہت بڑی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ہو، 35 سال سے پاکستان میں بزنس کررہا ہوں مگر مجھے نکالنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جنرل باجوہ صاحب پر جو بھی دباؤ تھا اس کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بات مان لو اور اسحاق ڈار پر کیس ختم کرو اور یوں وہ ان کو لے آئے۔
مسلم لیگ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خاندانی پارٹی ہے، ایک بیٹی وزیراعلیٰ ہیں، چھوٹا بھائی وزیراعظم ہیں، سمدھی نائب وزیراعظم ہیں۔ کیا 13 کروڑ آبادی والے پنجاب کے اندر ایک ہی خاندان ہے جو وزیراعلیٰ دے سکتا ہے؟
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار
پڑھیں:
برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین کے اندر چاقو کے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دیگر مسافروں کو لندن جانے والی بسوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
پولیس نے اس واقعے کو ’بڑا حادثہ‘ قرار دیا ہے اور بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی ماہرین تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اُس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بھاگتے اور چیختے ہوئے دیکھا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو!” — اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا نظر آیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ “انتہائی پریشان کن” ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں۔