Express News:
2025-07-26@14:49:40 GMT

رمضان المبارک

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

مسلمانوں کو اللّہ پاک نے ایک ایسا مہینہ عطا فرمایا جس میں عبادت کا لطف وسرور اور رب کی رحمت کی برسات بے مثال ہوتی ہے۔ رب ذوالجلال کے لاتعداد احسانات وانعامات ہیں لیکن ایک مہینہ ایسا ہے جس میں انعامات کی بارش کی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔ وہ مبارک مہینہ رمضان المبارک کا ہے۔

اس مبارک مہینے میں مسلمان اپنے رب کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور رب بھی اس مبارک ماہ کی وجہ سے اپنے گناہ گار بندوں پر رحمت کی چادر تان دیتا ہے۔ ویسے تو تمام زمانے، سال، مہینے، دن رات اچھی ساعتیں اور صدیاں سب اللّہ تعالٰی کی ہیں، تاہم رمضان المبارک کو اللّہ تعالی نے خاص اعزاز اور فضیلت سے نوازا ہے۔

رمضان میں ایک خاص روحانی اور جسمانی سرشاری اور کیفیت ہوتی ہے۔ اس مبارک ماہ کو قرآن مجید کے نزول اور روزے کا مہینہ قرار دے کر باقی مہینوں سے اعلٰی اور ممتاز مقام عطا کردیا ہے۔

نبی پاکﷺ نے شعبان کے آخری جمعے کے موقع پر خطبہ دیا وہ استقبال رمضان کے حوالے سے تھا۔ رحمتِ دوعالم ﷺ نے فرمایا، اے لوگو! تم پر ایک ایسا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے ’’اولہ رحمۃ، واوسطہ مغفرۃ، واٰخرہ عتق من النار‘‘ جس کا اول حصہ رحمت اور درمیانہ مغفرت اور آخری حصہ جہنم سے آزادی کا ہے۔ اور فرمایا کہ اِس مہینے میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے اللّہ نے اِ س مہینے میں روزہ فرض کردیا ہے، جو شخص اِس مہینے میں کوئی نیکی کر ے تو وہ دوسرے مہینہ میں فرض ادا کرنے کی مثل ہے اور جو شخص اِس مہینے میں فرض ادا کرے تو وہ ایسا ہے جیسے دوسرے مہینے میں ستر فرض ادا کیے۔ یہ صبر کا مہینہ ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں مومن کے رزق میں زیادتی کی جاتی ہے۔

 اس ماہ مبارک کی فضیلت وشان آمنہ کے لعل، عبداللّہ کے دُریتیم، محبوب کبریاﷺ نے امت مسلمہ کو بتادی۔

جبرائیل ؑ کی تین دعائیں

ایک مرتبہ نبی پاک ﷺ مسجد تشریف لائے اور خطبہ دینے کے لیے منبرمبارک کی سیڑھیوں پر چڑھنے لگے۔ پہلی سیڑھی پر قدم مبارک رکھا تو بہ آواز فرمایا آمین، پھر جب دوسری سیڑھی پر قدم مبارک رکھا تو فرمایا آمین، پھر جب منبرِرسول ﷺ کی تیسری سیڑھی پر قدم رکھا تو پھر فرمایا آمین۔ صحابہ کرام ؓ آپ ﷺ کے ہ آواز آمین کہنے پر تھوڑے حیران تھے کہ آج رحمت عالم ﷺعام حالت سے ہٹ کر بہ آواز آمین کیوں کہہ رہے ہیں؟ تو رحمت دوجہاں ﷺ نے فرمایا، جب میں نے پہلی سیڑھی پر قدم رکھا تو میرے پاس فرشتوں کے سردار جبرائیل امین ؑ آئے اور تین دعائیں کیں، جس کے جواب میں میں نے آمین کہا۔ جبرائیل امین نے کہا: سیدنا محمد ﷺ جس نے رمضان کو پایا اور اس کی بخشش نہیں کی گئی اللّہ اس کو اپنی رحمت سے دور کر دے میں نے کہا۔ آمین، پھر جبرائیل نے کہا جس نے اپنے ماں باپ یا ان میں سے کسی ایک کو پایا اِس کے باوجود وہ دوزخ میں داخل ہوگیا یعنی ماں باپ کی خدمت کر کے جنت حاصل نہ کی، اللّہ اس کو اپنی رحمت سے دور کر دے۔ میں نے کہا آمین۔ پھر جبرائیل بولے جس کے سامنے محبوب خدا ( ﷺ) کا ذکر کیا جائے اور وہ آپ (ﷺ ) پر درود شریف نہ پڑھے اللّہ اس کو اپنی رحمت سے دور کر دے، تو میں نے کہا آمین۔

جنت کے دروازے اور روزہ دار

حضرت سہل بن سعدؓ راوی ہیں کہ رسول اللّہ ﷺ نے فرمایا، جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں ایک دروازے کانام ریان ہے اس دروازے سے وہی جائیں گے جو روزہ رکھتے ہیں (بخاری، مسلم، ترمذی)

تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی

نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ تین آدمیوں کی دعا رد نہیں کی جاتی (1) عادل حکم راں (2) روزہ دار حتیٰ کہ روزہ افطار کرلے (3) مظلوم (ترمذی،حدیث حسن)

فرشتوں کے سردار جبرائیل ؑ کا مصافحہ

نبی پاک ﷺنے فرمایا کہ جس شخص نے رمضان کے مہینے میں اپنی حلال کمائی سے کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرایا تو رمضان کی تمام راتوں میں فرشتے اس کے لیے استغفار کر تے ہیں اور لیلۃالقدر میں فرشتوں کے سردار جبرائیل امین اس سے مصافحہ کرتے ہیں اورجس سے جبرائیل مصافحہ کرتے ہیں اس کے دل میں رقت پیدا ہو تی ہے اوراس کے آنسو نکلتے ہیں۔

حضرت سلمانؓ نے عرض کی یا رسول اللّہ ﷺ یہ فرمائیے کہ کسی شخص کے پاس افطار کرا نے کے لیے کچھ نہ ہو؟ تو رحمت ِ دو جہاں ﷺ نے فرمایا، ایسا شخص ایک مٹھی کھانا دے دے۔ میں نے کہا یہ فرمائیے اگر اس کے پاس روٹی کا ایک لقمہ بھی نہ ہو؟ تو شافع محشر ﷺ نے فرمایا وہ ایک گھونٹ دودھ دے دے۔ میں نے عرض کیا اگر اس کے پاس وہ بھی نہ ہو؟ تو فرمایا وہ ایک گھونٹ پانی دے دے۔

روزہ دار کی افطاری بخشش کی سواری

 رمضان المبارک کے مہینے میں جو کسی روزہ دار کو افطار کرائے اس کے لیے گناہوں کی مغفرت ہے اور اس کی گردن کے لیے دوزخ سے آزادی ہے اور اس کو بھی روزہ دار کے مثل اجر ملے گا اور روزہ دار کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔

صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا یارسول اللّہ ﷺ! ہم میں سے ہر شخص کی یہ استطاعت نہیں ہے کہ وہ روزہ دار کو افطار کر اسکے تو رحمتِ دو عالم ﷺ نے فرمایا اللّہ تعالٰی یہ ثواب اس شخص کو بھی عطا فرما ئے گا جو روزہ دار کو ایک کھجور یا ایک گھونٹ پانی یا ایک گھونٹ دودھ سے روزہ افطار کرائے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کا اول رحمت ہے جس کا درمیان مغفرت ہے اور جس کا آخر جہنم سے آزادی ہے۔ جس شخص نے اِس مہینے میں اپنے خادم سے کام لینے میں کمی کی اللّہ اس کی مغفرت کر دے گا اور اس کو دوزخ سے آزاد کر دے گا۔

چار کام اور انعام میں کوثر کا جام

نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ اِس مہینے میں چار خصلتوں کو جمع کرو دو خصلتوں سے تم اپنے رب کو راضی کرو اور دو خصلتوں کے بغیر تمھارے لیے کوئی چارہ کار نہیں ہے۔ جن دو خصلتوں سے تم اپنے رب کو راضی کرو گے وہ کلمہ شہادت پڑھنا اور اللّہ تعالٰی سے استغفار کر نا ہے اور جن دو خصلتوں کے بغیر کو ئی چارہ نہیں ہے وہ یہ ہیں کہ تم اللّہ سے جنت کا سوال کرو اور اس کی دوزخ سے پناہ طلب کرو اور جو شخص روزہ دار کو پانی پلائے گا اللّہ تعالٰی اس کو میرے حوض سے پانی پلائے گا، اسے پھر کبھی پیا س نہیں لگے گی حتٰی کہ وہ جنت چلا جائے گا۔

 اللّہ کی رحمت سے محرومی ہی بدبختی ہے

حضرت عبادہ بن صامتؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رمضان آیا تو سرور کائنات ﷺ نے فرمایا، تمھارے پاس رمضان آگیا ہے یہ برکت کا مہینہ ہے، اللّہ تعالٰی تم کو اِس میں ڈھانپ لیتا ہے، اِس میں رحمت نازل ہوتی ہے اور گناہ جھڑ جاتے ہیں اور اِس میں دعا قبول ہوتی ہے۔ اللّہ تعالٰی اِس مہینے میں تمھاری رغبت کو دیکھتا ہے، سو تم اللّہ کو اس مہینے میں نیک کام کرکے دکھاؤ کیوںکہ وہ شخص بدبخت ہے جو اس مہینے میں اللّہ کی رحمت سے محروم رہا۔

 آج ہی اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا

حضرت عبدالرحمان بن عوفؓ بیان کر تے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے رمضان المبارک کا ذکر فرمایا اور تمام مہینوں پر اِس کی فضیلت بیان کی، پس فرمایا جس نے رمضان کی حالت میں ثواب کی نیت قیام کیا نفلی نمازیں ادا کیں وہ گناہوں سے اِس طرح پاک ہوجائے گا جس طرح آج ہی اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔

مسلمانو! اللّہ پاک ایک اور موقع زندگی میں عطا فرما رہے ہیں خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس مبارک ماہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ نبی پاک ﷺ اس ماہ تک پہنچنے کی دعا فرمایا کرتے تھے۔ مبارک گھڑیاں مبارک لمحات ہیں ان میں اپنے رب کو راضی کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔ کتنے ہی لوگ تھے جنہوں نے گزشتہ سال رمضان کے روزے تراویح افطار وسحر آپ کے ساتھ کیے لیکن آج وہ نظر نہیں آتے، منوں مٹی کے تلے چلے گئے۔ اب بھی وقت ہے خدا کو راضی کرنے کا۔ اللّہ پاک ہمیں رمضان المبارک میں عبادت وریاضت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بناحساب کتاب کے جنت میں پہنچائے (آمین یارب العالمین بحرمۃ سیدالانبیاء والمرسلین)

مرحبا صد مرحبا پھر آمدِرمضان ہے

کِھل اٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہے

ہم گناہ گاروں پہ یہ کتنا بڑا احسان ہے

اے خدا تو نے عطا پھرکردیا رمضان ہے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اپنے رب کو راضی رمضان المبارک ا س مہینے میں سیڑھی پر قدم ﷺ نے فرمایا الل ہ تعال ی روزہ دار کو میں نے کہا فرمایا کہ نبی پاک ﷺ افطار کر مہینہ ہے فرمایا ا کرتے ہیں الل ہ اس کرنے کی ہوتی ہے رکھا تو ہیں اور پھر جب کے لیے ہے اور ہیں کہ اور اس

پڑھیں:

سردار شیر باز کا مزید 10 روزہ ریمانڈ: بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، والدہ مقتولہ

کوئٹہ+ کراچی (نیٹ نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت کوئٹہ نے خاتون اور مرد کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک میں خاتون اور مرد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی، نامزد ملزم سردار شیر باز ستکزئی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر مزید 10 روز کا ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سردار شیر باز ستکزئی کو سیریس کرائم انوسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا۔ بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان سامنے آگیا جس نے کیس کا رخ ہی موڑ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری مبینہ بیان میں کہا کہ میرا نام گل جان ہے اور میں بانو کی ماں ہوں، جھوٹ نہیں بول رہی ہوں، حقیقت یہ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی اور کوئی بچی نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا بڑا بیٹا نور احمد ہے، جس کی عمر 18 سال ہے۔ دوسرا بیٹا واسط ہے، جو 16 سال کا ہے۔ اس کے بعد اس کی بیٹی فاطمہ ہے، جو 12 سال کی ہے۔ پھر اس کی بیٹی صادقہ ہے، جو 9 سال کی ہے اور سب سے چھوٹا بیٹا زاکر ہے، جس کی عمر 6 سال ہے۔ والدہ نے کہا کہ یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا، بانو 25 دن احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور وہ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 25 دن بعد وہ واپس آ گئی۔ تب بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اسے معاف کر دیا اور اسے ساتھ رکھنے پر راضی ہو گیا۔ احسان اللہ آئے روز میرے بیٹوں کو دھمکیاں دیتا تھا، آئے روز ٹک ٹاک ویڈیوز بنا کر میرے بیٹوں کو طیش دلاتا تھا۔ بیٹی بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی۔ بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے سندھ اسمبلی میں بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا دی۔ بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید اور ہیر سوہو نے جمع کروائی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وحشیانہ عمل آئین پاکستان کے خلاف ہے اور مذکورہ قرارداد میں قتل کے عمل کو غیر اسلامی اور غیر ثقافتی قرار دیا گیا ہے۔ ارکان صوبائی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

متعلقہ مضامین

  • بارہ روزہ جنگ نے ایران کو دوبارہ متحد کر دیا، فرانسیسی ماہر
  • 12 روزہ جنگ نے نشاندہی کی کہ کون سفارتکاری کا حامی ہے، سید عباس عراقچی
  • غیرت کے نام پر قتل کا کیس، بانو بی بی کی والدہ دو روزہ ریمانڈ پر تحقیقاتی ونگ کے حوالے
  • اسحاق ڈار ایک روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے
  • فساد قلب و نظر کی اصلاح مگر کیسے۔۔۔۔۔ ! 
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
  • سردار شیر باز کا مزید 10 روزہ ریمانڈ: بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، والدہ مقتولہ