آیت اللہ سیستانی سے عرب نژاد برطانوی ڈاکٹر کی ملاقات، غزہ کی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
مرجع شیعیان جہان آیت اللہ سید علی سیستانی نے ملاقات کے دوران ڈاکٹر محمد طاہر کے غزہ میں قیام اور خدمات کو سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں خدمات انجام دینے والے عراقی برطانوی ڈاکٹر محمد طاہر کامل الموسوی نے نجف اشرف میں آیت اللہ سید علی سیستانی سے ملاقات کی۔ انہوں نے آیت اللہ سید علی سیستانی کی خدمت میں غزہ جنگ کے دوران ہسپتالوں کی صورت حال کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔ مرجع شیعیان جہان آیت اللہ سید علی سیستانی نے ملاقات کے دوران ڈاکٹر محمد طاہر کے غزہ میں قیام اور خدمات کو سراہا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد طاہر کا شمار ان ڈاکٹروں میں ہوتا ہے جنہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران انتہائی مشکل حالات میں رضاکارانہ طور پر سینکڑوں آپریشنز انجام دیئے۔ وہ فجر سائنٹیفک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ طبی وفد کے رکن کی حیثیت سے اس مشن پر مامور تھے۔
اس ملاقات کے بعد ایک انٹرویو میں ڈاکٹر محمد طاہر نے کہا کہ میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ غزہ میں کیا ہوا، غزہ صحیح معنوں میں کربلائے عصر ہے اور ہمیں اسوہ حسینیؑ پر عمل کرنیکی ضرورت ہے، یہ ہمیشہ میرے ذہن میں رہا، جب میں غزہ میں تھا، ہم حسینی ہیں، ہم انقلابی ہیں اور ہم امام حسین علیہ السلام کے راستے پر چل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ غزہ جنگ کے دوران غزہ کے ہسپتال اور کلینک بھی حملوں سے محفوظ نہیں رہے اور ان حملوں میں متعدد زخمی افراد، نرسیں اور ڈاکٹر شہید ہوئے۔ ہسپتالوں کا محاصرہ، ڈاکٹروں کی گرفتاری اور ہسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کے داخلے کو روکنا صیہونی حکومت کے دیگر جرائم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر محمد طاہر کے دوران
پڑھیں:
برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
برطانیہ میں ہونیوالے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت غزہ میں جاری سفاک اسرائیلی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کے جواب میں تل ابیب کیخلاف اقتصادی و اسلحہ جاتی پابندیاں عائد کرنے سمیت اسرائیل کیساتھ تجارتی معاہدے کی معطلی کی بھی خواہاں ہے! اسلام ٹائمز۔ "62 فیصد برطانوی، اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے کے خواہاں ہیں جبکہ 65 فیصد اس کو ہتھیاروں کی فروخت روکنا چاہتے ہیں اور 60 فیصد برطانوی شہری، اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدے کو بھی معطل کر دینا چاہتے ہیں" یہ اعداد و شمار برطانیہ میں ہونے والے یونڈر کنسلٹنگ (Yonder Consulting) نامی شماریاتی ادارے کے ایک نئے سروے کے نتائج پر مبنی ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت قابض صیہونی رژیم کی جنگی مشین کو روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ مذکورہ بالا تینوں صورتوں میں بالترتیب صرف 11، 11 اور 13 فیصد برطانوی ہی تل ابیب کے خلاف مجوزہ ان فیصلہ کن اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام کے ساتھ اس سروے کے نتائج کو منسلک کرتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن (Richard Burgon) نے اطلاع دی کہ اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق بل، کہ جسے پیش کرنے کا میں ارادہ رکھتا ہوں، ان اقدامات پر بھی مشتمل ہو گا تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ (برطانوی) حکومت ابھی اور اسی وقت قدم اٹھائے!