فری سولر پینل سکیم کا باقاعدہ آغاز : عوام کو مہنگی بجلی سے ریلیف دینا چاہتے ہیں : مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ڈیجیٹل قرعہ اندازی کرکے چیف منسٹر پنجاب فری سولر پینل سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ مریم نواز شریف نے مختلف نمبر بتا کر چیف منسٹر فری سولر پینل سکیم کی خودکار ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی اور فری سولر پینل سکیم میں کامیابی حاصل کرنے والے خوش نصیب صارفین کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے سولر پینل انسٹالیش پراسیس جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو مہنگی بجلی سے ریلیف دینا چاہتے ہیں، ہرگز تاخیر نہ کی جائے۔ فری سولر پینل سکیم کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ فزیکل ویری فکیشن کے بعد مارچ کے آخر تک صوبہ بھر میں سولر سسٹم کی انسٹالیشن شروع ہو گی۔ جولائی کے آخرتک فری سولر پینل سکیم انسٹالیشن کا پہلا فیز مکمل ہو جائے گا۔ سیکرٹری انرجی نے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو چیف منسٹر پنجاب فری سولر پینل سکیم کے بارے میں بریفنگ دی۔ جس میں بتایا کہ سی ایم پنجاب فری سولر پینل سکیم کے تحت پہلے فیزمیں 94483 سولر سسٹم لگائے جائیں گے۔صوبہ میں ماہانہ 200 یونٹ تک صرف کرنے والے صارفین کے لئے سولر سسٹم مفت انسٹال کیا جائے گا۔فری سولر پینل سکیم کے لئے 861000 صارفین نے اپلائی کیا۔ فری سولر پینل سکیم کا تمام پراسیس اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مکمل کیا گیا۔ 0.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فری سولر پینل سکیم مریم نواز شریف نے کرنے والے سولر سسٹم جائے گا کے لئے
پڑھیں:
مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری کو ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق کر دی۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس دوران سیکرٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دی۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان کے 58 فیصد صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں حکومت بجلی کے بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتی ہے، گزشتہ چند سالوں میں پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ حکومت پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین کیا جائے گا اور 2027ء سے غریب بجلی صارفین کو نقد رقم ملا کرے گی۔ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کیلئے 2 تجاویز دی ہیں، پہلی تجویزکے تحت موجودہ انڈسٹری کو دوسری شفٹ کے لیے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دی جا سکتی ہے، دوسری تجویز کے تحت نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹامائننگ کو کم ریٹ دینے پر بجلی دی جا سکتی ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں مگر فی الحال انہوں نے تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے کی صورت میں فوری طور پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کووڈ میں یہ سہولت فراہم کر چکی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھنے کی بجائے خود فیصلہ کرے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں اضافی بجلی دستیاب ہے تو ہر جگہ لوڈشیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے۔ سانگھڑ میں 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی، تھر کے کوئلے سے سستی بجلی بنانے کاکام کئی سال تک مافیا کے دباؤ پر روکے رکھا، ساہیوال کوئلہ پلانٹ پر ہم نے احتجاج کیا مگر آج تسلیم کیاجا رہا ہے کہ یہ بے وقوفی تھی۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے سستی ترین بجلی مل رہی ہے اور تھر کے کوئلے سے مزید پاور پلانٹس چلانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، تھر کے کوئلے کو دیگر پاور پلانٹس تک لانے کے لیے ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جب کہ جامشورو پاور پلانٹ کو بھی تھر کے کوئلے پر چلایا جائے گا۔ آئندہ 10 سالوں میں درآمدی فیول پر کوئی نیا پلانٹ نہیں لگے گا، حکومت کی ترجیح پن بجلی گھر اور مقامی کوئلہ پلانٹس ہیں۔ متبادل ذرائع توانائی والے پلانٹس کو بھی فروغ دیا جائے گا، صنعتی اور کمرشل صارفین پر کراس سبسڈی کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر وزارت سے مکمل بریفنگ طلب کر لی۔