پی ٹی آئی غیر قانونی تنظیم ہے، اکاؤنٹس فریز کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک غیر قانونی تنظیم ہے، ان کے اکاؤنٹس فریز کیے جائیں۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ گزشتہ سماعتوں کی طرح آج بھی تمام دلائل دینے کو تیار تھے۔ لاہور ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق کیس کی پروسیڈنگس کو نہیں روک سکتے اور اب کیس کو ایک بار پھر عید کے بعد تک ملتوی کیا گیا ہے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس 8 سال لٹکایا گیا، اب انٹرا پارٹی کیس کو بھی لٹکایا جا رہا ہے، اکبر ایس بابر
انہوں نے کہا کہ ہمیں تو ڈر ہے کہ کہیں پھر سے الیکشن کا وقت نہ آ جائے ۔ یہ جو گزارشات پیش کرتے ہیں ، اس کا انہیں خود بھی پتا نہیں ہوتا ۔ یہ کیسے ورکرز کو ان کا حق دینے کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ یہ ایک غیر قانونی تنظیم ہے ۔
مزید پڑھیں: انٹرا پارٹی انتخابات؛ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات چلانے پر الیکشن کمیشن میں سوالات
اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یہ ڈھونگ رچا رہی ہے کہ ہم جمہوریت کے فروع میں کردار ادا کر رہے ہیں ۔ ہم نے گزارش کی تھی کہ ان کے اکاؤنٹس فریز کیے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اکبر ایس بابر پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مجوزہ نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ انھوں نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی ابتدائی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس کے تقاضے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو سے یہ گزارش کی کہ کالا ڈیم معاشی اعتبار سے پاکستان کے مفاد میں ہے مگر وفاق سے اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر صوبہ سندھ نے اعتراض کیا ہے تو ہمیں قبول کرنا چاہیے۔ اگر کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو پھر یہ نہیں بننا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح نہروں کے معاملے کو بھی باہمی رضامندی اور بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتی ہے، سی سی آئی کا اجلاس دو مئی بروز جمعہ بلائی جا رہی ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو مئی کو سی سی آئی کے اجلاس میں یہ فیصلوں کی توثیق کی جائے گی کہ کوئی نئی نہر نہیں بن رہی ہے۔ انھوں نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈیا کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ہیں۔