سعودی عرب، ملائیشیا، سنگاپور سمیت 10 ممالک سے مزید 93 پاکستانی بے دخل
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
سٹی42: سعودی عرب، ملائیشیا، سنگاپور ،مراکش سمیت مزید 10 ملکوں سے 48 گھنٹے میں مزید 93 پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا گیا جن میں 6 بلیک لسٹ بھی شامل ہیں۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے 4 بلیک لسٹ اور ویزہ ختم پر 1 کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔
عمان سے 3 بلیک لسٹ، امیگریشن سے انکار پر 1 اور ملائشیا سے 1 کو ناپسندیدہ قرار دے کر بے دخل کیا گیا۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی
متحدہ عرب امارات میں 1 بلیک لسٹ منشیات اور شراب نوشی پر 3 زائد المیعاد قیام پر 2 اور جیل سے رہا کرکے 37 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔
سنگاپور پاسپورٹ گمشدگی پر 1، موزمبیق سے 1، عراق میں زائد المیعاد قیام 4، دیگر الزام پر 2 کو بے دخل کیا گیا۔
قطر سے 3 مفرور اور ساؤتھ افریقہ میں رضاکارانہ طور پر پیش ہوئے 1 اور ناپسندیدہ قرار دے کر 1 پاکستانی کو بے دخل کیا۔
چاند دکھانے والے چاند ہی کھا گئے
موراکو میں انسانی سمگلنگ کیلئے پہنچے 2 نوجوانوں کو حراست میں لےکر پاکستان واپس بھیجا گیا جنہیں کراچی میں انسداد ہیومن ٹریفکنگ سرکل منتقل کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ، پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 ) پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لئے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے.(جاری ہے)
بیان میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلوٹیلا شرکا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر احتساب ہوگا. اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام سب کا مشترکہ مقصد ہے وزرائے خارجہ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست احتساب کے زمرے میں آئے گی.