Islam Times:
2025-07-26@15:00:54 GMT

پاک افغان سرحد طورخم پر پھر جھڑپ، طالبان جنگجو ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

پاک افغان سرحد طورخم پر پھر جھڑپ، طالبان جنگجو ہلاک

ذرائع کے مطابق افغان جانب سے فائرنگ کا سہارا لینے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ یاد رہے طور خم بارڈر کراسنگ 21 فروری سے بند ہے۔ طورخم بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کیلیے ہونے والی بات چیت کے ناکام ہونے کے چند گھنٹے بعد فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی اور افغان طالبان کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان طور خم بارڈر کی مرکزی سرحدی کراسنگ پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، جس میں کم از کم ایک افغان سرحدی محافظ ہلاک ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق افغان جانب سے فائرنگ کا سہارا لینے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ یاد رہے طور خم بارڈر کراسنگ 21 فروری سے بند ہے۔ طورخم بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کیلیے ہونے والی بات چیت کے ناکام ہونے کے چند گھنٹے بعد فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ پاکستان کی جانب سے سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم افغان طالبان نے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔ افغان وزارت داخلہ نے پیر کو کہا کہ فائرنگ رات بھر ہوئی اور ایک طالبان جنگجو ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ پاکستانی ذرائع نے بتایا 3 ایف سی اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوگیا۔ دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔ پاکستان کہتا آرہا ہے کہ ملک میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے کیے گئے تھے۔ افغان طالبان اس الزام کو مسترد کرتے آرہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان میں ایک ٹرک ڈرائیور کو دل کا دورہ پڑا اور جھڑپ کے باعث پیدا ہونے والی خوف و ہراس کے درمیان وہ چل بسا۔ مقامی ذرائع نے بتایا جھڑپوں کے بعد سرحد کے قریب واقع گاؤں باچا مینا کے رہائشیوں کو لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر جھڑپیں آدھی رات کے قریب شروع ہوئیں اور وقفے وقفے سے صبح 6 بجے تک جاری رہیں۔ اس کے بعد حالات پرسکون رہے۔ پاکستان نے سرحد پر اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ افغان فورسز کے حملے کے دوران ایک پاکستانی مارٹر پوسٹ کو نقصان پہنچا۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں افغان جانب سے جنگل پوسٹ اور کھوار پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ اس جھڑپ سے صرف ایک دن قبل دونوں اطراف کے سکیورٹی حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس سے امید ہوئی تھی کہ کراسنگ جلد ہی دوبارہ کھل سکتی ہے۔ طور خم بارڈر کراسنگ کی بندش نے مقامی آبادیوں، تاجروں اور مسافروں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس سے کافی معاشی نقصان ہوا ہے۔

تازہ ترین تعطل افغان حکام کی جانب سے متنازع مقام پر ایک چوکی تعمیر کرنے کی کوششوں سے شروع ہوا ہے۔ مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد سرحد پر پھنس کر رہ گئی۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ طورخم کراسنگ پر کشیدگی بار بار چلنے والا مسئلہ بن گیا ہے۔ اکثر بندشیں ہوتی رہتی ہیں۔ بندش سے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور پاکستان میں علاج کے خواہشمند مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاجروں کے مطابق موجودہ بندش کی وجہ سے تقریباً 2500 ٹرک اور کنٹینرز پاکستانی جانب پھنس گئے ہیں۔ ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے کہا پاکستان تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتا اور طورخم اور چمن میں تجارتی بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے نئے تجارتی ٹرمینلز بنا رہا ہے۔ طورخم ٹرمینل کا افتتاح 25 مارچ تک متوقع ہے۔ تجارتی گزرگاہ بند رہنے کے باعث اوسطا 27 ملین ڈالرز مالیت کی دو طرفہ تجارت نہیں ہو سکی، یومیہ اوسطا 3 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت کی جاتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فائرنگ کا کے درمیان کے مطابق کے بعد

پڑھیں:

آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 

 

بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہےم ملک کی فوجی تیاری چوبیس گھنٹے اور سال بھر انتہائی اعلیٰ سطح پر رہنی چاہیے۔
سبروتو پارک میں منعقدہ دفاعی سمپوزیم میں اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کو “انفارمیشن واریئرز، ٹیکنالوجی جنگجو اور اسکالر جنگجو” کی بھی ضرورت ہوگی۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ کے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں، مستقبل کے سپاہی کو معلومات، ٹیکنالوجی اور علمی جنگجوؤں کا امتزاج ہونا چاہیے۔
جنرل انیل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کوئی دوسرا موقع نہیں ہے، اور کسی بھی فوج کو مسلسل چوکنا رہنا چاہیے اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ سطح کو برقرار رکھنا چاہیے۔
جنرل چوہان نے کہا آپریشن سندور اسکی ایک مثال ہے، جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری تیاری کی سطح بہت زیادہ ہونی چاہیے، دن کے 24 گھنٹے اور پورے سال۔ بھارت نے 7 مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پاکستان اور آزادکشمیر میں دہشت گردی کے کئی ڈھانچے تباہ کئے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کیں اور بھارت کی طرف سے اس کے بعد کے تمام جوابی حملے بھی آپریشن سندور کے تحت کیے گئے۔ 10 مئی کی شام کو ایک معاہدہ طے پانے کے بعد دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان فوجی تنازعہ رک گیا۔
بھارتی سی ڈی ایس نے شاستر (جنگ) اور شاستر (علمی نظام) دونوں کے بارے میں سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل چوہان نے ایک اسکالر جنگجو کی تعریف ایک فوجی پیشہ ور کے طور پر کی جو فکری گہرائی اور جنگی مہارتوں کو یکجا کرتا ہے، جس کے پاس مضبوط علمی علم اور عملی فوجی مہارت ہوتی ہے، جس سے وہ پیچیدہ حالات کا تجزیہ کرنے اور فوجی اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
سی ڈی ایس انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے فوجی پیشہ ور کو ایک تعلیمی مہارت رکھنے والا جنگجو، ٹیکنالوجی کے جنگجو اور معلوماتی جنگجو کا متوازن مرکب ہونا چاہیے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • طورخم بارڈر: ڈرائیورز اور کلینرز کو سرحد عبور کرنے کیلئے پاسپورٹ اور ویزہ لازمی قرار
  • انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
  • آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • کراچی، کورنگی میں پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک، 1 زخمی
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • طالبان، لوٹنے والے افغان شہریوں کے ’حقوق کی خلاف ورزیاں‘ کر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی؛ غیر قانونی سرحد پار کرتے ہوئے 33 غیر ملکی گرفتار