اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہاکہ ایک سال میں وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے بے مثال کام کیا ، ایک روپے کی گڑ بڑ کی ایک خبر نہیں آئی

ایمانداری سے عوام کی خدمت، پاکستان کی ترقی اور پرخلوص تعمیر ایک سال کے سفر کا خلاصہ ہے

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جو وعدہ کیاتھا، وہ پورا کردکھایا، نوازشریف کی قیادت میں پاکستان پھر کامیاب ہوا ہے

وزیراعظم شہبازشریف کی ذاتی کوششوں سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، اُن کی حب الوطنی کو سلام پیش کرتے ہیں

مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح 1.

5 فی صد پر آئی، شرح سود 22 سے12 فی صد پر آنا ، معاشی استحکام اور کامیابی کی گواہی ہے

پاکستان کے خلاف خط لکھنے والوں کو آئی ایم ایف نے جواب دیا نہ کسی اور نے گھاس ڈالی، رقم نہ بھیجنے کے اعلان بھی بیرون ملک پاکستانیوں نے مسترد کردئیے

اللہ تعالی کے فضل وکرم سے نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر نا ممکن کو ممکن کردکھایا ہے

ایک سال میں اتنی بے مثال کارکردگی دکھائی ہے، اگلے چار سال میں پاکستان کی ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی

ایک سال میں پاکستانیوں کو سکون ملا، معیشت مستحکم ہوئی، دنیا میں پاکستان کی عزت اور مقام بحال ہوا

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف میں پاکستان ایک سال میں

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔

ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں  سے بھی رابطہ کیا، جن میں  مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات‘ ملکی مجموعی صورتحال پر گفتگو
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • گلگت بلتستان کے بہادر عوام ملک و قوم کا فخر ہیں، وزیراعلیٰ کی ڈوگرا راج سے آزادی کے یوم پر مبارکباد
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • چترال: وزیراعظم شہبازشریف دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دعا کررہے ہیں
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد، مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے،وزیراعظم