حکمران جو مرضی کرلیں، ڈیل نہیں کرونگا، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے مختلف حکومتی ہتھکنڈوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو مرضی کرلیں ڈیل نہیں کرونگا۔
یہ بات عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے ڈیالہ جیل راولپنڈی میں ان سے ملاقات کرنے کے بعد بتائی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج بانی سے ایک ہفتے بعد ملاقات ہوئی ہے، بانی کے تمام کیسز کی سماعت ملتوی ہوئی ہے، آج ہماری بشری اور بانی دونوں سے ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی بلکل صحت مند اور خوش لگ رہے تھے، بانی کے کان میں کوئی تکلیف نہیں، نہ کوئی اور بیماری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ٹاوٹ سوشل میڈیا پر بیٹھ کر افواہیں پھیلاتے ہیں، ان ٹاوٹوں سے کوئی پوچھے ان کے سورسز کیا ہیں، سوشل میڈیا پر اب افواہیں چل رہیں ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے دماغ میں اب کوئی انفیکشن ہوا ہے، اللہ تعالٰی ان کی حفاظت کررہا ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے ذاتی معالج کو ان سے ملاقات نہیں کرارہے، بانی کو بچوں سے بھی بات نہیں کرائی جاتی، سلمان اکرم راجا کو آج یہ ذمہ داری دی گئی ہے وہ بانی کی ذاتی پٹیشنز کو دیکھیں گے، القادر کیس کا فیصلہ بھی زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں ہوسکتا ہے، کوئی ڈوگر ہے جس کو خاص بلایا گیا ہے تاکہ القادر کی اپیل نہ لگے، یہ سب کچھ بانی کو دباو میں لانے کیلئے کیا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا یے جو مرضی کرلیں ڈیل نہیں کرونگا، بانی کو ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی بات پسند نہیں آئی، بانی نے کہا ہے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام واپس رکھا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا، 200 سے زائد کیسز کا حوالہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو خط لکھ دیا، سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے خط تحریر کیا ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خط 9 صفحات پر مشتمل ہے، خط کا عنوان ”آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ“ ہے، خط میں عمران خان نے اپنے اوپر 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے، سابق وزیراعظم نے خود کو اور اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی و انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
خط میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 4 ماہ میں 2 بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی، بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کروائی گئی نہ انہیں پڑھنے کے لیے اخبار دیا گیا، کئی دن عمران خان کو چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اپنے اہل خانہ اور وکلا سے گزشتہ 2 ماہ سے نہیں ملے، لسٹ کے مطابق عمران خان کو وکلا سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔
خط میں 8 فروری انتخابات، 26 نومبر ریلی اور 26 ویں آئینی ترمیم کا بھی ذکر کیا گیا ہے، آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔