بشریٰ بی بی نے مشعال یوسف زئی کو ترجمان کے عہدے سے ہٹادیا، 4 فوکل پرسن مقرر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مشعال یوسف زئی کو ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا۔
عمران خان کی وکیل تابش فاروق نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بشریٰ بی بی نے مشتعال یوسف زئی کو ترجمان کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے اپنے 4 فوکل پرسن مقرر کیے ہیں۔
تابش فاروق نے کہاکہ نعیم پنجوتھا، مبشر اعوان، خالد یوسف اور رائے سلمان بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن کی ذمہ داری نبھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج جیل میں ہونے والی ملاقات میں بشریٰ بی بی نے کہاکہ آج سے مشعال یوسف زئی ان کی ترجمان نہیں ہوں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بشریٰ بی بی ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا مشعال یوسف زئی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا مشعال یوسف زئی وی نیوز ترجمان کے عہدے سے مشعال یوسف زئی
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔