آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے بغیر قیام امن ناممکن ہے، عبدالفتاح السیسی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
قاہرہ میں غزہ کی صورتحال پر عرب ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں مصری صدر کا کہنا تھا کہ یہ غیر معمولی اجلاس فلسطینی بھائیوں کی پکار پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے کے امن اور استحکام کو کئی خطرات لاحق ہیں، فلسطینیوں کے ساتھ آزاد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ غزہ کا انتظام چلانے کیلئے فلسطینیوں کے ساتھ آزاد کمیٹی تشکیل دی گئی، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے بغیر قیام امن ناممکن ہے۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ کی صورتحال عرب ممالک کے ہنگامی اور غیر معمولی سربراہی اجلاس سے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر معمولی اجلاس فلسطینی بھائیوں کی پکار پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے کے امن اور استحکام کو کئی خطرات لاحق ہیں، فلسطینیوں کے ساتھ آزاد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام دائمی امن اور انصاف کے خواہاں ہیں، ہتھیاروں کی طاقت سے غزہ کو مکینوں سے خالی کرانے کی بھرپور کوشش کی گئی تھی۔ مصری صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کی جبری بےدخلی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں مصر صرف انصاف پر مبنی امن کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا غزہ کے شہریوں کے اپنی سرزمین پر بقاء کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ایک اور یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں وہ بھی دیگر ممالک کی طرح فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے بیان میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران حالات شدید بگڑ چکے ہیں، قحط، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھنے کو ملیں۔
لکسمبرگ کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کے پاس فوری اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فلسطین کے دو ریاستی کے حل کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہیں۔
وزیراعظم لُک فریڈن نے مزید کہا کہ ہم بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح 23 ستمبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا بھی یہی اعلان کر چکے ہیں جب کہ پرتگال کی حکومت بھی اس پر غور کر رہی ہے۔
آئندہ اجلاس میں مزید 17 ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو ضم کر لے گی۔
Post Views: 2