چیئرمین پی ٹی اے کی اسٹارلنک ٹیم سے ملاقات، پاکستان میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کےفروغ کےپر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان نے اسٹارلنک ٹیم سے ملاقات کی جس میں پاکستان میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے فروغ کے مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ملاقات جی ایس ایم اے موبائل ورلڈکانگریس 2025 پر بارسلونا میں ہوئی،ملاقات میں ریگولیٹری فریم ورک اور خدمات کے مؤثر انضمام پر مبنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔ترجمان پی ٹی اے کے مطابق پاکستان کے دوردراز علاقوں میں معیاری براڈ بینڈ رسائی کے امور پر بات چیت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی اے نے ملک میں کنیکٹیویٹی کے فروغ کےلیے جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کا اعادہ کیا۔ترجمان پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ اسٹارلنک کی رجسٹریشن کے لیے سیٹلائٹ ریگولیٹری باڈی کے ساتھ بات چیت جاری ہے، سیٹلائٹ ریگولیٹری باڈی کے ساتھ رجسٹریشن لائسنس کے حصول کی لازمی شرط ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی اے
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی امریکی چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سینیٹر ٹام کاٹن سے ملاقات،پاک بھارت کشیدگی کے دوران صدرٹرمپ کے کردار کی تعریف
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2025ء) پارلیمانی سفارتی کمیٹی کے سربراہ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ کے چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سینیٹر ٹام کاٹن (ریپبلکن-آرکنساس)، سے کیپیٹل ہِل میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے امریکی دورے کے سلسلے کی ایک اہم کڑی تھی۔ملاقات کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے اشتعال انگیز بیانات اور حالیہ جھڑپوں کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔جمعہ کو پی پی پی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان اقدامات کو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا۔(جاری ہے)
انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اسے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی اور ایک خطرناک مثال قرار دیا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس کردار کو سراہا جس کے تحت بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی جس سے کشیدگی میں کمی آئی اور سفارتی راستے کھلے۔ انہوں نے زور دیا کہ دیرپا امن صرف مکالمے، سفارتکاری اور باہمی احترام سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، نہ کہ دھمکی آمیز بیانیے یا طاقت کے استعمال سے حاصل کیا جاسکتا ہے، تعمیری رابطہ ہی خطے میں پائیدار استحکام اور پرانے تنازعات کے حل کی بنیاد بن سکتا ہے۔ سینیٹر ٹام کاٹن نے اس کھلے اور مثبت تبادلہ خیال پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون اور علاقائی امن قائم رکھنے کے حوالے سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔