سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے مقامی کمیونٹی کی سہولت کے پیش نظر مری روڈ پر چاندنی چوک میں ایک جدید ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد شہریوں کو محفوظ اور قانونی ڈرائیونگ کے اصول سکھانا ہے جہاں عوام کو بہتر سفری سہولیات اور روڈ سیفٹی کی آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا جاری کردہ ڈرائیونگ لائسنس اب دنیا بھر میں کارآمد ہوگا

 نئے ڈرائیونگ اسکول میں پیشہ ور انسٹرکٹرز کے ذریعے عملی تربیت دی جائے گی تاکہ شہریوں کو محفوظ ڈرائیونگ کے اصولوں پر مکمل عبور حاصل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے عمل کو آسان بنایا جارہا ہے تاکہ شہری بغیر کسی اضافی دقت کے قانونی طریقے سے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرسکیں۔

یہ ڈرائیونگ اسکول اس نظریے کے پیش نظر قائم کیا گیا ہے کہ شہریوں کو سفری مشکلات سے بچایا جاسکے اور ٹریفک قوانین کی بہتر آگاہی دی جا سکے۔ نئے ڈرائیونگ اسکول کے ذریعے خواتین و مرد ڈرائیورز کو ٹریفک قوانین، روڈ سیفٹی اور محفوظ ڈرائیونگ کے اصولوں پر مکمل رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں بڑا اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

 اس موقع پر سی ٹی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ محفوظ سفر اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ڈرائیونگ کرنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈرائیونگ اسکول کے قیام کا مقصد شہریوں کو پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تربیت دینا اور حادثات کی روک تھام میں مدد فراہم کرنا ہے۔

سٹی ٹریفک پولیس نے ہدایت کی ہے کہ چاندنی چوک ڈرائیونگ اسکول میں داخلہ لینے کے خواہشمند شہری اپنی رجسٹریشن جلد از جلد مکمل کروائیں تاکہ وہ جدید اور محفوظ ڈرائیونگ کی عملی تربیت حاصل کرسکیں.

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ٹریفک اسکول ڈرائیونگ راولپنڈی سی ٹی او راولپنڈی مری روڈ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹریفک اسکول ڈرائیونگ راولپنڈی سی ٹی او راولپنڈی مری روڈ ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیونگ اسکول شہریوں کو

پڑھیں:

لاپتہ طالبہ کی لاش ایک ماہ بعد ملی، اسکول ٹیچر گرفتار

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ضلع بیربھوم میں ایک دل خراش واقعے نے سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ایک مقامی اسکول کی طالبہ، جو گزشتہ ایک ماہ سے لاپتہ تھی، کی لاش ایک ویران علاقے سے بوری میں بند حالت میں ملی ہے۔ پولیس نے طالبہ کے ایک استاد کو گرفتار کرلیا ہے، جس پر اغوا اور قتل کا الزام ہے۔
طالبہ 22 اگست کو حسب معمول اسکول کے لیے نکلی تھی لیکن واپس گھر نہ پہنچی۔ اہل خانہ اور مقامی افراد نے کئی دنوں تک اس کی تلاش جاری رکھی، مگر کامیابی نہ ملی۔ بالآخر منگل کی شب کالی ڈانگا گاؤں کے مضافات میں واقع ایک سنسان مقام سے ایک بوری برآمد ہوئی، جس میں طالبہ کی لاش موجود تھی۔
متاثرہ لڑکی کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ مذکورہ استاد اس سے قبل بھی نازیبا رویہ اختیار کرتا رہا تھا، اور طالبہ نے اس حوالے سے اپنی والدہ کو آگاہ بھی کیا تھا۔ اسی بنیاد پر پولیس نے استاد کو حراست میں لیا، جس نے تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید چھان بین جاری ہے، اور یہ بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ قتل سے قبل کسی قسم کی زیادتی تو نہیں کی گئی۔ لاش کو فارنزک تجزیے کے لیے بھیج دیا گیا ہے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔
یہ واقعہ معاشرے میں بچوں کے تحفظ، تعلیمی اداروں کی نگرانی، اور متاثرہ خاندانوں کی فوری داد رسی کے حوالے سے کئی سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • لاپتہ طالبہ کی لاش ایک ماہ بعد ملی، اسکول ٹیچر گرفتار
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • لاہور میں اوورلوڈنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، اسکول وینز اور رکشوں پر سخت کارروائی کا حکم
  • اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
  • نادرا کا اہم اقدام؛ شہریوں کیلئے ایک اور بڑی سہولت
  • راولپنڈی اسلام آباد کیلیے بڑا منصوبہ؛ جڑواں شہروں کے درمیان جدید و تیز رفتار ٹرین چلے گی
  • اسلام آباد کی سڑکوں پر نوجوان کی ہوائی فائرنگ اور خطرناک ڈرائیونگ کی ویڈیو سامنے آ گئی