عائشہ ٹاکیہ کے شوہر کیخلاف مقدمہ درج، اداکارہ حکام پر پھٹ پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کی ماضی کی مشہور اداکارہ عائشہ ٹاکیہ کے شوہر فرحان اعظمی کیخلاف پولیس میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اداکارہ کے شوہر کیخلاف مقدمہ ہنگامہ آرائی اور دھمکیوں کے الزامات پر درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے عائشہ کے شوہر اپنی ایس یو وی میں بیٹے کے ہمراہ جارہے تھے تاہم تیز رفتار سے گاڑی چلانے پر انہیں مقامی افراد نے روک لیا۔
جس پر فرحان اعظمی نے گوا پولیس سے مدد طلب کی، پولیس کے پہنچنے پر صورتحال پر قابو پایا گیا تاہم عائشہ ٹاکیہ کے شوہر کیخلاف ہی ہنگامہ آرائی اور ڈرانے دھمکانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by BollywoodShaadis.
شوہر کے خلاف مقدمے پر سیخ پا عائشہ ٹاکیہ نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کو مہاراشٹر سے تعلق رکھنے کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میرے بیٹے اور شوہر کو گالیاں دی گئیں، میرے شوہر نے ہی پولیس کو مدد کے لیے بلایا تھا لیکن ان کے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا گیا‘۔
یاد رہے کہ اب سے کچھ دن قبل عائشہ ٹاکیہ کے سسُر اور سماج وادی پارٹی کے رہنما و مہاراشٹر اسمبلی کے رکن ابو اعظمی کو بھی مسلم مغل حکمران اورنگ زیب کی تعریف کرنے پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد اداکارہ کے شوہر کیخلاف مقدمے کو بھی اسی کڑی سے جوڑا جارہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے شوہر کیخلاف
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔