دوسرا سیمی فائنل: نیوزی لینڈ کا جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹورنامنٹ کا دوسرا سیمی سیمی قذاقی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جارہا ہے۔
نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر کا کہنا تھا کہ وکٹ اچھی لگ رہی ہے، یہاں اوس نہیں ہونی چاہیے۔ ہم جانتے ہیں کہ ان کنڈیشنز میں کیا توقع رکھنی چاہیے۔ ہماری ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلا میچ مختلف کنڈیشنز میں تھا، آج ہم ایک مضبوط ٹیم کے خلاف کھیل رہے ہیں اور امید ہے کہ جنوبی افریقا پر دباؤ ڈال سکیں گے۔
جنوبی افریقی کپتان ٹمبا باؤما نے کہا کہ ٹاس جیت کر ہم بھی بیٹنگ کو ترجیح دیتے لیکن اب ہمیں اچھا آغاز کرنا ہوگا۔ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، میں واپس آ گیا ہوں اور اب کافی بہتر محسوس کر رہا ہوں۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے گروپ اے اور جنوبی افریقا نے گروپ بی سے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔
آج کا میچ جیتنے والی ٹیم اتوار کو دبئی میں ہونے والے فائنل میں بھارت کے مدمقابل آئے گی۔
یاد رہے کہ بھارت نے گزشتہ روز چیمپئنز ٹرافی کے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو 4 وکتوں سے شکست دیکر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا نیوزی لینڈ سیمی فائنل فائنل میں
پڑھیں:
جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حوصلے ایک بار پھر بلند ہو گئے ہیں۔
جنوبی افریقا کے خلاف سیریز میں کامیابی نے گرین شرٹس کو نہ صرف نئی توانائی دی ہے بلکہ عالمی ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کے اعتماد کو بھی مضبوط کر دیا ہے۔ لاہور میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے پروٹیز کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کی، جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ اور شائقین کرکٹ کے چہرے خوشی سے دمک اٹھے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کپتان سلمان علی آغا، جو حالیہ دنوں میں تنقید کی زد میں تھے، اس فتح کے بعد خاصے پُراعتماد دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ دباؤ کے بعد واپسی کرنا جانتی ہے اور یہی خوبی اس کی اصل طاقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی اب اپنی ذمہ داریوں اور کردار کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ اسی تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ سلمان نے اعتراف کیا کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا کامیابی کی کنجی ہے اور یہی فارمولا ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کامیاب بنا سکتا ہے۔
اس سیریز میں سب سے نمایاں کارکردگی بابراعظم کی رہی، جنہوں نے 68 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی فارم میں واپسی سے بیٹنگ لائن کے حوالے سے شائقین کی تشویش کافی حد تک کم ہو گئی ہے۔ بابر کا کہنا تھا کہ میں کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز کی تلاش میں تھا، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ دباؤ کو کیسے ہینڈل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خود پر بھروسا رکھا اور ٹیم نے مجھ پر یقین کیا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اسپنرز کے خلاف محتاط رہیں اور کریز پر زیادہ دیر ٹھہرنے کی کوشش کریں، بالآخر یہی حکمت عملی کامیاب رہی۔
پلیئر آف دی سیریز قرار پانے والے فہیم اشرف نے بھی ایک مرتبہ پھر خود کو ٹیم کا قیمتی اثاثہ ثابت کیا۔ انہوں نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ وہ حقیقی معنوں میں آل راؤنڈر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق خود کو ڈھالوں، چاہے گیند سے ہو یا بیٹ سے۔ بطور بولر میں اکثر بیٹر کے زاویے سے سوچتا ہوں تاکہ اس کی اگلی چال کا اندازہ لگا سکوں۔
فہیم نے مزید کہا کہ کرکٹ میں مستقل مزاجی ہی کامیابی کی ضمانت ہے اور ٹیم میں ہر کھلاڑی اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل 14 سے 15 میچز باقی ہیں، جن میں تسلسل اور فٹنس برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔