اسلام آباد ہائیکورٹ : عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی سے متعلق درخواست پر حکم نامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد(محمد ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائیکورٹ نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد اور اس کے لیے طریقہ کار طے کرنے کی درخواست پر حکم نامہ جاری کر دیا۔عدالت کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق اسٹیٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شیشہ اور تمباکو نوشی پر پابندی کے قوانین 2023 کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
مزید برآں، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مطابق یہ مسودہ مزید جائزے اور منظوری کے لیے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھیج دیا گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کی نشاندہی پر ریسٹورنٹ کا دورہ کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر (سٹی) سے تجاویز طلب کر لیں۔
عدالت کے حکم پر کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کر دی، جس میں کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے ریسٹورنٹ کے معائنے کی تفصیلات شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق، کیفے میں ایک کھلی جگہ کو دو ہالز سے منسلک کیا گیا تھا، جہاں ایک ہال کو تمباکو نوشی کے لیے مخصوص کیا گیا، جبکہ دوسرا حصہ غیر تمباکو نوشی کے زون کے طور پر رکھا گیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔
بہاولپور: جھگی میں آگ لگنے سے چار کمسن بچے جاں بحق، 60 سالہ خاتون شدید زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کیسز کی سماعت سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روک دیا۔ عدالت نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جب کہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی۔ دوسری جانب اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 17 ستمبر سے 19 ستمبر کے لیے ججز کا جو نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کیا گیا اس میں کیسز کی سماعت کے لیے جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے۔