کے پی حکومت سنجیدہ نہیں، یہ ہر طرح سے ناکام ہو گئی: محمد علی شاہ باچا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
رہنما پی پی پی محمد علی شاہ باچا---فائل فوٹو
صدر پیپلز پارٹی کے پی محمد علی شاہ باچا نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا کی حکومت سنجیدہ نہیں، یہ ہر طرح سے ناکام ہو گئی ہے۔
صدر پیپلز پارٹی کے پی محمد علی شاہ باچا نے ایم پی اے احمد کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ کے پی حکومت نے چند دن پہلے ایک سال کی کارکردگی پیش کی، پی ٹی آئی حکومت نے 6 ماہ دھرنوں پر ضائع کیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے منشور میں کہا تھا کہ صوبے کو کرپشن سے پاک بنایا جائے گا، کے پی حکومت سے سوال ہے کہ کیا یہ کرپشن فری خیبر پختون خوا بنا؟
کراچی جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان.
محمدعلی شاہ باچا کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورتِ حال سب سے زیادہ اس کے پی میں خراب ہے۔
محمد علی شاہ باچا نے کہا ہے کہ کے پی حکومت نے امن و امان بہتر بنانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے، نوجوانوں سے سوال ہے کہ کے پی حکومت نے ان کو کیا دیا؟ نوجوانوں کو کب تک دھوکے میں رکھیں گے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کاشت کاروں پر ٹیکس لگانا غلط ہے، ان کو مراعات دینی چاہئیں، یہ صوبائی حکومت ہر طرح سے ناکام ہو گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے پی حکومت حکومت نے نے کہا
پڑھیں:
سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
اسلام آباد:دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جمعہ کو واشنگٹن میں بات چیت کریں گے۔ ترجمان کے مطابق دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور کے ساتھ ساتھ پاک بھارت تعلقات ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے۔
سیکریٹری خارجہ شفقت علی خان نے گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ میں رپورٹرز کو بتایاکہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ ملاقات کل شیڈول ہے اور دوطرفہ ایجنڈے پر شامل تمام امور، نیز مشرق وسطیٰ اور ایران کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاک بھارت مسئلے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔ ہم کشیدگی میں کمی اور فائر بندی کے حوالے سے امریکہ کے کردار کے شکر گزار ہیں۔ ڈار اور روبیو کے درمیان یہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے درمیان منظم مکالمے کی بحالی کی نئی کوششوں کا حصہ ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تھا اور وزرائے خارجہ کی سطح پر بہت کم یا بالکل کوئی رابطہ نہیں تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے آغاز سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
اگست 2021 میں کابل میں ایبی گیٹ بم دھماکے کے ایک اہم ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں پاکستان کے تعاون سے تعلقات میں بہتری آئی۔ صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہا تھا۔
مئی میں پہلگام حملے کے بعد پاک ۔ بھارت تنازع نے دونوں ممالک کو مزید قریب کیا۔ پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں مزید رسائی حاصل کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کو برصغیر میں ان کی جرات مندانہ قیادت اور امن کوششوں پر نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے اور تنازعات کے پرامن حل کی طرف بڑھنے کے لیے دعوت دیتا رہے گا۔پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا۔