کراچی:

قومی ٹیم کے لیگ اسپنر اسامہ میر کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کی وجہ بھی سامنے آگئی۔

عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ اسامہ میر کی فٹنس کے حوالے سے سلیکشن کمیٹی کو تحفظات تھے، اسی وجہ سے انھیں اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بائیں ہاتھ کے رسٹ اسپنر سفیان مقیم مختلف اینگل سے بولنگ کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ٹیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے مسٹری اسپنر ابرار احمد بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں؛ بابر اور رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میں واپسی کیلیے کیا کرنا ہوگا؟

عاقب جاوید نے مزید کہا کہ ٹیم کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے آل راؤنڈرز کا ہونا انتہائی ضروری ہے، اگر آپ لیگ اسپنر شامل کرنا چاہتے ہیں تو ایسا ہونا چاہیے جو بیٹنگ میں بھی کردار ادا کرے اور ٹاپ 7 میں جگہ بنا سکے تاکہ ٹیم کا توازن بہتر بنے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں ٹی ٹوئنٹی سے بابراعظم اور محمد رضوان جبکہ ون ڈے سے شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو ڈراپ کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں؛ پاکستان ٹی20 کرکٹ کس طرز پر کھیلے گا؟ نئے کپتان کا بڑا فیصلہ

پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، گذشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں امریکا جیسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور خراب نتائج کے بعد تبدیلیاں کی گئی ہیں، سینیئرز کو باہر کرکے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے۔

سلمان علی آغا جنوری 2024 کے بعد پاکستان کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی کپتان بنے ہیں، انہوں نے محمد رضوان کی جگہ کپتانی سنبھالی، جبکہ اس سے پہلے بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بھی قیادت سنبھال چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243  میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔

مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ایگزیکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائیسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہیں ہوا۔جیو نیوز سے گفتگو میں کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم
  • ستائیسویں آئینی ترمیم ،فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243میں ترمیم کی جائیگی،حکومتی ذرائع
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے
  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • سیریز جیتنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو سیریز جیتنے پر مبارکباد
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • ٹی ٹوئنٹی: جنوبی افریقا نے پاکستان کوجیت کے لئے 140رنز کا ہدف دے دیا