ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے تحت کونسل آف کمپلینٹس، پنجاب کا چیئرپرسن مقرر کر دیا۔

ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر، ایک ممتاز میڈیا ماہر، سیاسی تجزیہ کار، اور سینئر ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ صحافت، میڈیا گورننس، اور ریگولیٹری امور میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔ان کی تقرری میڈیا کے اصول و ضوابط اور ضابطۂ اخلاق کے تحت نشریات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

مریم نواز کی ہاؤسنگ سکیموں کی بحالی کیلئے فنڈز جاری کرنے کی ہدایت

پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ فلم اور نشریات کے سربراہ کی حیثیت سے ڈاکٹر ظہیر لبنٰی نے میڈیا کی تعلیم اور پالیسی کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔انھوں نے میڈیا کی اخلاقیات، گورننس اور آزادی اظہار میں اپنی مہارت کو کامل بناتے ہوئے مختلف بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔ جس میں میڈیا ریگولیشن اور پریس کی آزادی پر عالمی مباحثوں میں شرکت بھی شامل ہے۔

پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس پنجاب کی چیئرپرسن جیسے اہم ریگولیٹری عہدے کے لیے ان کی تعیناتی سے  عوامی شکایات کو دور کرنے، ذمہ دارانہ صحافت کو یقینی بنانے اور پنجاب میں میڈیا کے متوازن اور منصفانہ منظر نامے کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

روزے کے باعث جسم میں ہونیوالی پانی کی کمی دور کرنے کے طریقے

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)

اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری

ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
  • حکومت آزادی صحافت اور اخبارات کے کردار کی معترف ہے، شرجیل میمن
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • ملک ظہیر نواز کی بیٹی کا نکاح، غلام سرور خان، راجہ بشارت سمیت متعدد رہنماؤں کی شرکت
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • 5 اگست کی تیاریاں جاری، گلی محلے یونین کونسل لیول تک احتجاج کرینگے،پی ٹی آئی رہنما
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • چار جنرل نشستوں پر ظہیر عباس بانی سے نام لے آئے تھے، سلمان اکرم