عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
خوبصورت اداکارہ عائشہ عمر کے ریئلٹی شو ’’لازوال عشق‘‘ کے ٹیزر پر سوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا اور ہرکوئی اس پروگرام کی بندش کا مطالبہ کرنے لگا۔
گو اس شو کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں تاہم ٹیزر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چار مرد اور چار خواتین بگ باس کی طرح ایک گھر میں مقیم ہیں۔
یہ ایک پُرتعیش ولا ہے جس میں موجود ان تمام افراد کی دن بھر کی سرگرمیاں ریکارڈ ہوں گی گویا یہ بگ باس ٹائپ کا شو ہے۔
تاہم عائشہ عمر نے ٹیزر میں بتایا کہ شو کا مقصد جیون ساتھی کے تلاش اور اس سفر میں پیش آنے والی جذباتی آزمائشوں کو دکھانا ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عائشہ عمر کی میزبانی میں پیش کیا جانے والا لازوال عشق نامی یہ شو دراصل ترکی کے مقبول ریئلٹی شو عشق آداسی (Love Island) کا چربہ یا اس سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ لازوال عشق کو کو اردو ناظرین کے لیے پہلا ’’ ڈیٹنگ ریئلٹی شو‘‘ کہا جا رہا ہے اور یہ یوٹیوب پر نشر ہوگا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پروگرام پر شدید تنقید کرتے ہوئے فوری طور پر اسے بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس شو کی تقریباً 100 اقساط ہوں گی۔
صارفین نے پیمرا سے بھی مطالبہ کیا اس غیر اخلاقی پروگرام کو آن ایئر جانے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
جس پر پیمرا کی جانب سے جاری بیان میں وضاحت دی گئی ہے کہ لازوال عشق کسی ٹی وی چینل پر نہیں بلکہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھایا جائے گا۔
پیمرا کے بقول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھائے جانے کی وجہ سے یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اور نہ ہمارے قواعد و ضوابط کا اس پر اطلاق ہوسکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لازوال عشق سوشل میڈیا ریئلٹی شو
پڑھیں:
ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے میں یہ ٹارگٹ حاصل کیا، بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا،وزیراعلیٰ
24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے،گفتگو
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے یہ ٹارگٹ حاصل کیا۔انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا، اور کہا تھا سب کو آنا ہے، 4 اکتوبر کو پشاور سے نکلا، 5 اکتوبر کو ٹارگٹ حاصل کر کے واپس لوٹا تھا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، 26 نومبر کو ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، حکومت نے شکست تسلیم کر کے گولیاں چلائیں۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا سوشل میڈیا پر لوگ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں، سوشل میڈیا نے الیکشن میں ہمیں بالکل سپورٹ کیا، مجھے لوگوں نے ووٹ سوشل میڈیا پر نہیں پولنگ بوتھ پر جا کر دیٔے انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کا کردار ہے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ سوشل میڈیا نے ہی سب کچھ کیا ہے، بغیر تحقیق کے الزامات لگانا ہماری اخلاقیات کی گراوٹ ہے، جب بانی پی ٹی آئی نے فائنل مارچ کی کال دی تو لوگ کیوں نہ آئے؟ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وی لاگ اور جعلی اکاونٹ بنانے سے آزادی کی جنگ نہیں لڑی جاتی، ان ڈراموں کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہو رہے، گھوڑے ایسے نہیں دوڑائے جاتے ایسے دوڑائے جاتے ہیں۔اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے طنزیہ انداز میں ہاتھوں کو ٹیڑھا کر کے گھوڑے دوڑانے کی ترکیب بتائی۔ انکے گھوڑے دوڑانے کے اسٹائل پر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے قہقہ لگایا۔ انقلاب گھر بیٹھ کر انگلیاں چلانے سے نہیں آتے۔انھوں نے کہا پارٹی کے اندر ایک تناو ہے، گروپ بندیاں چل رہی ہیں، یہ گروپ بندیاں کس نے کی، میں نے نہیں بنائیں، میری گزارش ہے گروپ بندیوں کا حصہ نہ بنیں، کوئی ایک شخص آکر بتائے میں نے کوئی گروپ بندی کی ہو۔وزیراعلیٰ نے کہا کمزور پوزیشن میں مذاکرات ہوتے ہیں نہ کہ جنگ ہوتی ہے، ہمیں کمزور کر کے گروپوں میں بانٹا جا رہا ہے، جلسہ ہے پشاور آئیں کوئی رکاوٹ نہیں، یہ ایسا نہیں کرینگے بس علی امین پر الزامات لگائیں گے۔انھوں نے کہا 5 اور 14 اگست کو کتنے لوگ نکلے؟ صرف باتیں کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک کر نے سے انقلاب نہیں آتے، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک سے انقلاب آتے ہوتے تو بانی پی ٹی آئی جیل میں نہ ہوتے۔