WE News:
2025-06-09@16:44:42 GMT

کیا حالیہ بارشوں سے پانی کی قلت کا خطرہ ٹل گیا؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

کیا حالیہ بارشوں سے پانی کی قلت کا خطرہ ٹل گیا؟

پاکستان میں رواں موسم سرما میں بارشیں معمول کے مقابلے میں بہت ہی کم ہوئی ہیں،  جنوری تک موسم خشک اور سرد رہنے کے باعث ملک بھر میں پانی کی قلت کے خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کا شمار ان شہروں میں ہوتا تھا۔ جہاں سردیوں میں بارش کا سلسلہ ایک جمعے سے دوسرے جمعے تک مسلسل چلتا تھا مگر رواں برس اسلام آباد میں بھی بارشیں نہ ہونے کے برابر ہی ہوئی ہیں۔

اس صورتحال پر مینیجنگ ڈائریکٹر واسا کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے پانی کے بحران کی شکایات آ رہی ہیں، ملک بڑے پیمانے پر خشک سالی کا شکار ہونے جارہا ہے، زیر زمین پانی کی سطح انتہائی کم ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں خشک سالی کے خدشات: ’چنے کی تقریباً آدھی فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے‘

لیکن 18 فروری سے بارشوں کا ایک سلسلہ ملک کے مختلف شہروں میں داخل ہوا، جس کے بعد اسلام آباد سمیت ملک بھر کے مختلف شہروں میں اچھی بارشیں ہوئی ہیں، جس سے یقیناً پانی کی دستیابی میں کسی حد تک بہتری آئی ہوگی۔

حالیہ بارشوں نے پانی کی قلت کے مسئلہ کو کتنا حل کیا ہے اور کیا پانی کے دستیاب ذخائر موسم گرما میں کافی ہوں گے؟

اس ضمن میں ڈائریکٹرجنرل واٹر مینیجمنٹ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی سردارخان زمری کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں کے باعث سملی ڈیم میں پانی کی سطح میں تقریباً 4 فٹ اور ذخائر میں تقریباً 15 دن کا اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: برفباری اور بارشوں میں تاخیر کیا ملک کو پانی کی قلت سے دوچار کرسکتی ہے؟

’تاہم، خان پور ڈیم میں پانی کی سطح میں بلند نہیں ہوئی ہے، البتہ پانی کا ذخیرہ آئندہ مون سون تک طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے، خان پور ڈیم سے پانی کی باقاعدہ فراہمی کے ساتھ، رہائشیوں کی شکایات میں اچھی خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔‘

سردار خان زمری کا کہنا تھا کہ اگلے کچھ روز کے بعد دوبارہ پھر وقفے وقفے سے مزید بارشوں کی توقع ہے، جس سے پانی کی فراہمی کی صورتحال میں مزید بہتری آنے کی امید ہے۔

موسمیاتی تبدیلی پر گہری نظر رکھنے والے شہری منصوبہ بندی کے ماہر محمد توحید کا کہنا تھا کہ رواں موسم سرما میں مجموعی طور پر بہت ہی کم بارشیں ہوئی ہیں اور جو ہوئی ہیں، اس مقدار میں نہیں ہوسکیں جس سے پانی کے موجودہ ذخائر کو خاطر خواہ فائدہ ہوتا اور ہم کہہ سکتے کہ پانی کی قلت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: بارش کے پانی کو محفوظ بنانے کا تجربہ، آزادکشمیر کا اسکول حکومت کے لیے مثال

’بنیادی معاملہ مون سون کی بارشوں کے وقت پر اور مناسب مقدار میں ہونے سے جڑا ہے تبھی یہ کہا جاسکے گا کہ پانی کی دستیابی کس حد تک ممکن ہے دیگر یہ کہ تمام معاملہ پھر فصلوں کی پیداوار کو براہ راست متاثر کرسکتا ہے۔‘

محمد توحید سمجھتے ہیں کہ ایسے حالات میں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبے لائیں اور رین واٹر ہارویسٹنگ کو فروغ دینے کے لیے کام کریں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ملک میں بارشوں کا ایک اچھا سلسلہ داخل ہوا، جس نے پانی کے ذخائر کو کچھ حد تک فائدہ پہنچایا ہے۔ ’ان بارشوں کی مدد سے کم از کم پانی کی شدید قلت اور خشک سالی میں بہت زیادہ تو نہیں مگر کمی ضرور ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں کب تک بارش کا پانی ضائع ہوتا رہے گا؟

ماہر موسمیات کے مطابق فی الحال تو بارشوں کو کوئی اچھا سلسلہ مارچ کے آخر تک متوقع نہیں، لیکن امید ہے کہ اس کے بعد کوئی نہ کوئی اچھا سلسلہ ضرور تشکیل پائے گا، جس سے پانی کے ذخائر بہتر ہونے میں مدد ملے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارش پانی کی قلت پانی کے بحران خان پور ڈیم خشک سالی ذخائر سردار خان زمری سملی ڈیم شہری منصوبہ بندی کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی محکمہ موسمیات محمد توحید موسمیاتی تبدیلی مون سون واٹر مینیجمنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پانی کی قلت پانی کے بحران خان پور ڈیم خشک سالی سملی ڈیم محکمہ موسمیات محمد توحید موسمیاتی تبدیلی واٹر مینیجمنٹ کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت خشک سالی ہوئی ہیں سے پانی پانی کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس

 

اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تیز رفتار تعمیر کے لیے مربوط قومی اقدامات اور فعال منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آج ملک میں پانی کے ذخیروں کی تعمیر کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر، وفاقی وزراء برائے آبی وسائل، منصوبہ بندی، خزانہ، قانون و انصاف؛ آئی پی سی اور پی ایم او پر وزیر اعظم کے مشیر؛ ایس اے پی ایم سے ڈی پی ایم آفس؛ اقتصادی امور کے وفاقی سیکرٹریز، آبی وسائل، کابینہ، خزانہ، منصوبہ بندی، چیئرمین ایف بی آر، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس میں پاکستان بھر میں پانی کے بڑے ذخائر کی تعمیر کا عمل تیز کرنے پر غور و خوض کیا گیا۔ کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔

نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے مربوط قومی اقدامات، پاکستان کے پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی آئی ایم ایف کی حالیہ قسط کے اجرا میں کس نے رکاوٹ ڈالی؟وزیرخزانہ نے  قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے بتا دیا
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پاکستان میں پانی کے ذخائر میں مزید کمی، تربیلا ڈیم کی سطح 9 فٹ کم
  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک