ہمارے ایک اور سینیٹر کو اٹھا لیا گیا: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک اور سینیٹر کو اٹھا لیا گیا ہے، سینیٹر عون عباس بپی کو ان کے گھر سے اٹھایا گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے پاس عون بپی کی گرفتاری کی ویڈیو ہے، گرفتاری کے وقت ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ گرفتار کرنے والوں نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، یہ ظلم و زیادتی ہے، یہاں زبردستی زبان بندی کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ کیا اس بارے میں چیئرمین سینیٹ کے آفس کو آگاہ کیا گیا تھا؟ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس ایوان کی کوئی اہمیت نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفیٰ کیوں منظور نہیں کیا جا رہا؟
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
تنزانیہ کی صدر نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈوڈوما: تنزانیہ کی صدر سامعہ سُلحُو حسن نے دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، تقریب کے موقع پر دارالحکومت ڈوڈوما میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ ملک بھر میں چھٹے روز بھی انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل رہی۔
بین لاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق غیر معمولی طور پر صدارتی تقریب تنزانیہ پیپلز ڈیفنس فورس پریڈ گراؤنڈز میں منعقد کی گئی جو عموماً عوامی اسٹیڈیم میں ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں ہوتی ہے تاہم اس بار تقریب عام شہریوں کے لیے بند رکھی گئی اور صرف اعلیٰ سرکاری عہدیداران، سیکیورٹی حکام اور غیر ملکی مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔
صدر سامعہ سُلحُو نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد فوجی دستوں کی جانب سے دیے گئے سلامی کے توپوں کے فائر قبول کیے، تقریب کے دوران اور اس سے قبل شہر بھر میں پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات رہی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سامعہ سُلحُو نے گزشتہ جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 97.66 فیصد ووٹ حاصل کیےیعنی 32.7 ملین میں سے 31.9 ملین ووٹ ان کے حق میں ڈالے گئے، انتخابات میں کئی اہم اپوزیشن رہنماؤں کو انتخاب لڑنے سے روک دیا گیا، جن میں چاڈیما پارٹی کے تونڈو لِسو اور لوہاگا مپینا شامل ہیں۔
تقریب میں متعدد افریقی ممالک کے سربراہان اور نمائندے شریک ہوئے، جن میں صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود، زیمبیا کے صدر ہاکائندے ہچلیما، برونڈی کے صدر ایوریسٹ ندائیشیمیے اور موزمبیق کے صدر ڈینیئل چاپو شامل تھے۔
الیکشن کے بعد ملک بھر میں تشدد، احتجاج اور انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی رپورٹس سامنے آئی ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق سلامتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے، اپوزیشن جماعت چاڈیما کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زائد ہے۔