”کورٹ سٹاف کا مس کنڈکٹ ”جسٹس بابرستار کے سیکریٹری کا رجسٹرار کو خط، شکایات کے ازالے اور انکوائری کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
”کورٹ سٹاف کا مس کنڈکٹ ”جسٹس بابرستار کے سیکریٹری کا رجسٹرار کو خط، شکایات کے ازالے اور انکوائری کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستار کے سیکریٹری نے رجسٹرار کو خط لکھ دیا، خط میں سیکریٹری نے شکایات کے ازالے اور انکوائری کا مطالبہ کیا۔ذرائع کے مطابق خط کی نقول تمام ججز کے سیکرٹریز کو بھی ارسال کر دی گئیں، خط میں لکھا گیا کہ کورٹ اسٹاف ریلیف لینے والے سائلین اور وکلا سے رقم کا مطالبہ کرتا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ اسلام ہائی کورٹ کے کورٹ رومز اور کوریڈورز کی ویڈیو مانیٹرنگ ہوتی ہے، گزشتہ دو ہفتے کی فوٹیج نکال کردیکھیں اسٹاف رقم لے رہا ہے۔ خط میں لکھا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تباہ کن پریکٹس نے سر اٹھانا شروع کر دیا، کورٹ ملازمین کا کسی وکیل یا سائل سے رقم لینا رشوت کے زمرے میں آتا ہے۔
خط میں یہ بھی لکھا گیا کہ اس طرح رقم لینا انصاف کی فراہمی کے بدلے میں رینٹ لینے کے مترادف ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایسی کوئی پریکٹس موجود نہیں۔ جسٹس بابرستار کے سیکریٹری نے خط میں مزید کہا کہ شہریوں کو انصاف کی فراہمی کرنے والی عدالت میں اس کلچر کی کوئی گنجائش موجود نہیں، کچھ دیگر ہائیکورٹس کا اسٹاف سائلین و وکلا سے رقم مطالبہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس بابرستار کے سیکریٹری اسلام آباد کا مطالبہ گیا کہ
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔