UrduPoint:
2025-11-05@02:07:34 GMT

پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں دوسرے نمبر پر

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں دوسرے نمبر پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 مارچ 2025ء) پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی سالانہ بنیادوں پر جاری کردہ فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ اس جنوب ایشائی ملک میں گزشتہ برس دہشت گردی کی وارداتوں میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار اکیاسی تک پہنچ گئی تھی، جو کہ اس سے گزشتہ برس یعن 20203ء کی نسبت پینتالیس فی صد زیادہ تعداد تھی۔

اس بات کا انکشاف انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ پیس کی طرف سے رواں برس کے لیے جاری کیے جانے والے گلوبل ٹیررازم انڈیکس دو ہزار پچیس میں کیا گیا ہے۔ سڈنی میں دو ہزار سات میں قائم کیے جانے والے دنیا کے اس ممتاز تھنک ٹینک کی تحقیق کو اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے عالمی تحقیقاتی اداروں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بارہویں سالانہ انڈیکس میں انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ پیس نے دہشت گردانہ حملوں، ان میں ہونے والی ہلاکتوں، زخمیوں اور مغویوں کے اعدادوشمار کے حوالے سے دنیا کے ایک سو تریسٹھ ممالک کے اعداد وشمار کا جائزہ لیا ہے۔

اس انڈیکس کے مطابق دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں آنے والے ممالک میں پہلے نمبر پر افریقی ملک برکینا فاسو، دوسرے پر پاکستان اور تیسرے نمبر پر شام ہے۔جبکہ مالی چوتھے اور نائیجر پانچویں نمبر پر رہے۔

انڈیکس کے مطابق یہ مسلسل پانچواں سال ہے، جب پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، پاکستان میں 2023ء میں 517 حملے رپورٹ ہوئے تھے، جو سال دو ہزار چوبیس میں ایک ہزار نناوے تک پہنچ گئے۔

یہ پچھلے دس سالوں کے دوران پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی سالانہ تعداد میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ تھا۔

انڈیکس کے مطابق دنیا میں دہشت گردی کا سامنا کرنے والے ممالک کی تعداد اب اٹھاون سے بڑھ کر چھیاسٹھ تک پہنچ چکی ہے۔ عالمی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ اپنے حمایتی گروپوں کے ساتھ مہلک ترین دہشت گرد تنظیم کو طور پر اب بھی موجود ہے اور اس کا نیٹ ورک بائیس ملکوں تک پھیل چکا ہے۔

انڈیکس کے مطابق دیگر نمایاں دہشت گرد تنظیموں میں جماعت نصرت الاسلام والمسلمین ، تحریک طالبان پاکستان اور الشباب وغیرہ شامل ہیں۔ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں افریقی خطہ ساحل بھی شامل ہے۔

گلوبل انڈیکس رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ملک میں سب سے خطرناک دہشت گرد تنظیم کے طور پر سامنے آئی ہے، جو 2024ء میں پاکستان میں 52 فیصد ہلاکتوں کی ذمے دار تھی۔

گزشتہ سال ٹی ٹی پی نے 482 حملے کیے، جن میں 558 افراد جاں بحق ہوئے، جو 2023ء کی 293 ہلاکتوں کے مقابلے میں 91 فیصد زیادہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد دہشت گردوں کو سرحد پار محفوظ پناہ گاہیں مل گئی ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ حملے تیزی سے بڑھے ہیں۔

بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے 2024ء میں پاکستان کا سب سے مہلک حملہ کیا تھا، جس میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکے میں 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دو ہزار چوبیس میں بلوچ عسکریت پسند گروہوں کے حملوں کی تعداد 116 سے بڑھ کر 504 ہو گئی جبکہ ان حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبے رہے۔

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے بتایا، ''پاکستان میں دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔‘‘ ان کے بقول کئی ملکوں کی ایجنسیاں بھی اپنے مذموم مقاصد کے تحت پاکستان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ ڈاکٹر حسن عسکری سمجھتے ہیں کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف طاقت سے ممکن نہیں ہے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک ایسا نظام لانا ہوگا، جس میں لوگ حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کریں اور ان کے مشورے اور حمایت ان پالیسیوں میں شامل ہو۔

پنجاب یونیورسٹی میں سماجی علوم کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر ارم خالد کا کہنا تھا،'' دہشت گردی پاکستان کا مستقل مسئلہ ہے یہ کم اور زیادہ تو ہوتی رہتی ہے لیکن حالیہ سالوں میں کبھی ختم نہیں ہو سکی۔‘‘ ان کے مطابق دہشت گردی عوام کی حمایت سے عاری روایتی پالیسیوں سے ختم نہیں ہو سکتی ان کے بقول، ''پاکستان میں اصل مسئلہ انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں پر عمل درآمد کا بھی ہے۔

یہ بھی دیکھنا چاہئےیے کہ یہ پالیسیاں کون بنا رہا ہے اور ان پالیسیوں میں عوام کی کتنی مشاورت شامل ہے۔‘‘

دفاعی تجزیہ کار برگیڈئیر (ر) فاروق حمید خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا معاملہ اس وقت سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ ''اگر ملک میں انصاف نہ ملنے پر لوگ خود کشیاں کر رہے ہوں، نوجوان مایوس ہو کر ملک چھوڑ رہے ہوں اور عام آدمی مشکلات کا شکار ہو تو اس غیر یقینی صورتحال میں بھارت اور افغانستان سمیت پاکستان کے مخالف ملکوں کو صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا موقعہ مل جاتا ہے۔

‘‘

ان کے خیال میں پاکستان کی ملٹری اور سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر عوامی تائید اور حمایت سے دہشت گردی کے خلاف کوئی موثر لائحہ عمل بنانا چاہییے۔ ان کے بقول اس ضمن میں سیاست دانوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ طاقت کے استعمال سے رد عمل بڑھتا ہے۔ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے سیاسی لوگوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انڈیکس کے مطابق پاکستان میں میں ہونے کی تعداد ملک میں نے والے

پڑھیں:

افغان دراندازی ناکام، 3 فتنہ الخوارج دہشگرد ہلاک،ترجمان پاک فوج

سیکیورٹی فورسز نے 2 علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں تین خوارج کو ہلاک کیا، ٹانک میں بھی افغان خوارج ہلاک ہوا

سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ گروہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، ہلاک ہونے والوں میں افغان سرحدی فورس کا اہلکار بھی شامل ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے 2 نومبر 2025 کو دو علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کرتے ہوئے مؤثر اور کامیاب آپریشن کیے۔

سیکیورٹی فورسز نے کارروائیوں میں بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ پہلی کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے عیشام کے بالمقابل پاک افغان سرحد کے قریب ایک گروہ کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، مؤثر اور درست نشانے پر مبنی فائرنگ کے نتیجے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن کا تعلق بھارتی پراکسی گروہ فتنہ الخوارج سے تھا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق مارے جانے والے ایک دہشت گرد کی شناخت “خارجی قاسم” کے نام سے ہوئی جو افغان نژاد اور افغان بارڈر پولیس کا اہلکار تھا۔

ایک اور انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک اور دہشت گرد خارجی اکرام الدین عرف ابو دجانہ کو ہلاک کیا، جو افغان شہری تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ واقعات پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کی مسلسل شمولیت کو ظاہر کرتے ہیں، پاکستان کئی بار عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ سرحدی نظم و نسق کو مؤثر بنائے اور اپنی سرزمین کو خوارج یا دہشت گرد عناصر کے استعمال سے روکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن کلین اپ کا آغاز کر دیا ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو تلاش کر کے ختم کیا جا سکے۔

سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے “عزمِ استحکام” کے ویژن کے تحت دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک اپنی انسدادِ دہشت گردی کی مہم پوری قوت سے جاری رکھیں گے اور ملک کے دفاع اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔

صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی دراندازی ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پشت پناہی یافتہ فتنہ الخوارج کو شکست دینا پاکستان کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے پر قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک “عزمِ استحکام” کے تحت کارروائیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا ہک پاکستان اپنے دفاع، خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، دعا ہے کہ الّلہ وطنِ عزیز کو دہشت گردی اور ہر فتنے سے محفوظ رکھے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان اور ضلع ٹانک میں فتنتہ الخوارج کے دہشت گردوں کے خلاف الگ الگ کامیاب کاروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین کی۔

وزیراعظم نے آپریشنز میں فتنتہ الخوارج کے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی پزیرائی، دہشت گردی کے خلاف عزم استحکام میں پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خدیجہ شاہ سمیت 4 ملزمان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم
  • وال چاکنگ پر اب دہشت گردی کے مقدمات درج ہوں گے
  • قلات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن:بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
  • فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی‘غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی‘تر جمان پاک فوج
  • افغان دراندازی ناکام، 3 فتنہ الخوارج دہشگرد ہلاک،ترجمان پاک فوج
  • قدرت سے جڑے ہوئے ممالک میں نیپال نمبر ون، پاکستان  فہرست سے خارج
  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان