افراط زر کم ہونے کا مطلب مہنگائی میں کمی ہرگز نہیں!!!
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )ماہرین معیشت کا کہناہے کہ افراط زر میں کمی کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہوئی ہے یا چیزوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں‘افراط زرکا 1.5فیصدپر آنا لوگوں کی قوت خریدمیں کمی کا نتیجہ ہے اوریہ معیشت کیلئے اچھا شگون نہیں ‘ اس صورتحال پر جشن نہیں منانا چاہیے بلکہ اس پر فکر مند ہونا چاہیے کیونکہ افراط زر میں کمی کی وجہ ڈیمانڈ میں کمی ہے کیونکہ لوگوں کی آمدن سکڑ گئی ہے جس کی وجہ بیروزگاری اور تنخواہوں میں ہونے والی کمی یا چیزوں کی قیمت میں ہونے والا لگاتار اضافہ ہے‘ افراط زرمیں کمی کامطلب ہے کہ معیشت بیمار ہے اور اس میں نہ تو گروتھ ہو رہی ہے اور نہ ہی لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہواہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں مہنگائی میں کمی کے لگاتار دعوے کرتے ہوئے بتایا جا رہا ہے کہ ملک میں انفلیشن یعنی افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025 میں افراط زر کی شرح 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افراط زر کی شرح میں مہنگائی میں کمی کا کے مطابق ملک میں کم ہوئی
پڑھیں:
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والا مسافر طیارہ تباہ، ملبہ مل گیا
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والے ایک مسافر طیارے کا ملبہ تلاش کر لیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ انتونوف اے این 24 ماڈل کا طیارہ تھا، جو سیبیرین ایئرلائن انگارا کے زیرِ انتظام پرواز کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ طیارہ چینی سرحد کے قریب واقع شہر بلاگوویشچنسک سے روانہ ہوا تھا اور آمور کے علاقے میں واقع قصبے ٹائندا کی جانب محو پرواز تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل ریڈار سے غائب ہو گیا۔
حادثے کے فوراً بعد روسی ایمرجنسی اداروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا، مقامی حکام کے مطابق، طیارے میں کل 49 افراد سوار تھے جن میں 43 مسافر اور 6 عملے کے افراد شامل تھے، ان مسافروں میں 5 بچے بھی شامل تھے۔
علاقائی گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام ضروری وسائل اور امدادی ٹیمیں تلاش کے لیے روانہ کر دی گئی تھیں، بعد ازاں، خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے تصدیق کی کہ طیارے کا ملبہ آمور کے دشوار گزار علاقے میں مل گیا ہے۔
یہ واقعہ روس میں طیارہ حادثات کی تاریخ میں ایک اور افسوسناک اضافہ ہے۔ ملک کے دور دراز اور برفیلے علاقوں میں چھوٹے جہازوں کے حادثات ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیں، جہاں خراب موسم، پرانی مشینری، اور دشوار گزار جغرافیہ اہم چیلنجز رہے ہیں۔ اے این 24 طیارہ بھی ایک پرانا ماڈل ہے، جو اکثر علاقائی پروازوں میں استعمال ہوتا ہے۔
حادثے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی اور تحقیقات جاری ہیں، روسی وزارتِ ایمرجنسی اور ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل جانچ کریں گے تاکہ اس سانحے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ لاپتا طیارے کے بارے میں ابتدائی اطلاع آنے کے بعد اہل خانہ اور مقامی کمیونٹی میں بے چینی اور غم کی لہر دوڑ گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حادثہ روس ریڈار لاپتا جہاز مشرق بعید ملبہ