بانی پی ٹی آئی کا نام میڈیا پرنشر نہ کرنے کیخلاف درخواست ، پیمرا نے ترمیمی قانون جمع کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کا نام میڈیا پر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا نام میڈیا پر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے درخواست گزاروں کےوکلاء کو ترمیمی قانون کےتحت دلائل کےلئے طلب کرلیا۔ عدالت نے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
پیمرا کے وکیل نے پیمرا ترمیمی قانون عدالت میں جمع کرادیا۔ پیمرا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پیمرا خود مختار ادارہ ہے اس کے معاملات کو براہ راست عدالت میں چلینج نہیں کیا جا سکتا۔ دائردرخواستیں ترمیمی ایکٹ کی روشنی میں مسترد کی جائیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر احمد پنسوتہ نے دلائل میں کہا کہ پیمرا کی ہدایات پر بانی پی ٹی کا نام میڈیا پر نشر نہیں کیاجارہاہے۔ بانی پی ٹی آئی کانام نشر نہ کیاجانا آئین کے تحت امتیازی سلوک ہے۔عدالت بانی پی ٹی آئی کا نام نشر کرنے کے احکامات صادر کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کا کا نام میڈیا پر
پڑھیں:
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔
عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔