گورنر جی بی کا علی کاظم خواجہ اور سید جان علی مرحوم کو صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزد کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
سید مہدی شاہ نے سکردو میں امام بارگاہ رگیول میں علی کاظم خواجہ کے لواحقین اور عمائدین علاقہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علی کاظم خواجہ کی موت سے پوری قوم سوگوار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے حال ہی میں روڈ حادثے میں وفات پانے والے نامور ثناخواں علی کاظم خواجہ اور سید جان علی شاہ کو صدارتی ایورڈ کیلئے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں ںے سکردو میں امام بارگاہ رگیول میں علی کاظم خواجہ کے لواحقین اور عمائدین علاقہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علی کاظم خواجہ کی موت سے پوری قوم سوگوار ہے۔ انہوں نے موقع پر کمشنر بلتستان ڈویژن کمال خان اور ڈپٹی کمشنر سکردو عارف حسین کو ہدایت دی کہ وہ علی کاظم خواجہ اور سید جان علی شاہ کو صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزد کریں اور یہ ممکن بنایا جائے کہ علی کاظم خواجہ اور سید جان علی شاہ کو رواں سال 14 اگست پر صدارتی ایوارڈ کسی بھی صورت میں ملے۔ انہوں نے عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی کاظم خواجہ کے گھر تک سڑک کو رواں سال ہی میٹل کیا جائے گا، سڑک کی میٹلنگ کیلئے سی ایم بلاک ایلوکیشن سے فنڈ مختص کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جامشورو واقعے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، ذمہ داروں کا جلد تعین ہو گا، اس سلسلے میں ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، میں یکم اپریل کو کراچی جا رہا ہوں، مقامی صحافی کو ساتھ لے جا کر جائے حادثہ کا معائنہ کروں گا تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی کاظم خواجہ اور سید جان علی کہ علی کاظم خواجہ کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے ان تمام افغان شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے جو حکومت کی تبدیلی کے دوران ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
عید کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ افغان شہری، جنہیں امریکہ نے پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے، وطن واپس آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد بھی واپس آسکتے ہیں جنہوں نے ماضی میں امریکی مفادات کے تحت اسلامی نظام کو نقصان پہنچایا تھا—واپسی پر انہیں کسی قسم کی انتقامی کارروائی یا ہراسانی کا سامنا نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہزاروں افغان شہری، جنہوں نے مغربی طاقتوں یا امریکی حکومت کے ساتھ کام کیا تھا، افغانستان چھوڑ کر چلے گئے تھے۔