نازیبا ریمارکس پر رنویر الہ آبادیا نے تحریری معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
نازیبا ریمارکس سے تنازع میں گھرے یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا نے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کرادیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رنویر الٰہ آبادیا نے معافی نامے میں یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ وہ خواتین سے متعلق گفتگو میں احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔
رنویر الہ آبادیا نے اپنے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی اور آخری غلطی ہے۔ آئندہ الفاظ کا استعمال بہت سوچ بچار کے بعد کروں گا۔
نیشنل کمیشن فار ویمن کے روبرو رنویر کے ساتھ تشار پجاری، سوربھ بوترا اور پوروا مکھیجا بھی پیش ہوئے۔
کمیشن نے چاروں کو خبردار کیا کہ خواتین کے بارے میں نامناسب زبان کسی طور قابلِ قبول نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ رنویر الہ آبادیا نے سمے رائنا کے شو میں ایک نامناسب تبصرہ کیا تھا جس سے تنازع کھڑا ہو گیا تھا اور سپریم کورٹ نے ان کے شو پر پابندی بھی لگادی تھی جسے بعد میں اُٹھالیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنویر الہ ا بادیا نے
پڑھیں:
مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اسکی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024ء پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں "میچ فکسنگ" کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014ء کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ تیجسوی یادو نے 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لئے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔