نازیبا ریمارکس پر رنویر الہ آبادیا نے تحریری معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
نازیبا ریمارکس سے تنازع میں گھرے یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا نے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کرادیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رنویر الٰہ آبادیا نے معافی نامے میں یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ وہ خواتین سے متعلق گفتگو میں احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔
رنویر الہ آبادیا نے اپنے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی اور آخری غلطی ہے۔ آئندہ الفاظ کا استعمال بہت سوچ بچار کے بعد کروں گا۔
نیشنل کمیشن فار ویمن کے روبرو رنویر کے ساتھ تشار پجاری، سوربھ بوترا اور پوروا مکھیجا بھی پیش ہوئے۔
کمیشن نے چاروں کو خبردار کیا کہ خواتین کے بارے میں نامناسب زبان کسی طور قابلِ قبول نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ رنویر الہ آبادیا نے سمے رائنا کے شو میں ایک نامناسب تبصرہ کیا تھا جس سے تنازع کھڑا ہو گیا تھا اور سپریم کورٹ نے ان کے شو پر پابندی بھی لگادی تھی جسے بعد میں اُٹھالیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنویر الہ ا بادیا نے
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔